پشاور ہائی کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں پر حلف لینے سے روکنے کے حکم امتناعی میں توسیع کردی۔
جسٹس اشتیاق ابراہیم کی سربراہی میں پشاور ہائی کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے سنی اتحاد کونسل کی جانب سے مخصوص نشستوں کے لیے دائر درخواست کی سماعت کی۔
بابر اعوان ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ صدارتی انتخاب ہو رہا ہے اور 93 نشستوں والی جماعت کو مخصوص نشستیں نہیں دی گئیں، صوبے میں جس جماعت کا ایک رکن اسمبلی ہے اسے دو مخصوص نشستیں ملی ہیں، الیکشن کمیشن نے ان جماعتوں کو مخصوص نشستیں تحفے میں دی ہیں۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثنا اللہ نے کہا کہ کیس کی تیاری کے لیے وقت درکار ہے، اٹارنی جنرل آج سپریم کورٹ میں ہیں، اس کیس میں وقت دیا جائے تو اچھا ہوگا۔پی ٹی آئی کے وکیل قاضی انور ایڈووکیٹ نے یہ بھی کہا کہ نئے ایڈووکیٹ جنرل کی تقرری آج ہو گی، جو اس کیس میں پیش ہوں گے۔
جسٹس اشتیاق ابراہیم نے ریمارکس دیئے کہ اٹارنی جنرل اگلی سماعت پر پیش ہوں، حکم امتناعی بدھ تک رہے گا، بدھ کو دوبارہ کیس کی سماعت کریں گے۔پشاور ہائی کورٹ نے حکم امتناعی میں 13 مارچ تک توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔
ہفتہ, دسمبر 14
تازہ ترین
- پی ٹی آئی کی مذاکرات کیلئے شرائط سمجھ سے بالاتر ہیں: رانا تنویر حسین
- جسٹس جمال خان مندوخیل نے جسٹس منصور علی شاہ کے خط کا جواب دے دیا
- 9 مئی کیس: اسلم اقبال اور حما د اظہر سمیت 8 پی ٹی آئی رہنما اشتہاری قرار
- شہباز کو ہٹانے، بلاول کو لانے کیلئے ایوان صدر میں خفیہ ملاقاتیں ہورہی ہیں: بیرسٹر سیف
- پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی ایڈوائس ارسال، مدارس بل کی منظوری کا امکان
- وزیراعظم کا او آئی سی سی آئی کی سرمایہ کاری بارے رپورٹ پر اظہار اطمینان
- ریکارڈ پر ریکارڈ قائم! سٹاک مارکیٹ میں ہنڈرڈ انڈیکس بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- مریم نواز کا شنگھائی ایکسپیریمنٹل سکول کا دورہ، مختلف شعبوں کا مشاہدہ
- چیلنجز سے نمٹنے کے لیے طویل المدتی اقتصادی پالیسیوں کی ضرورت ہے:ناصر قریشی
- 71ہزار سے زائد شناختی کارڈز بلاک کئے جانے کا انکشاف
- عادل بازئی کو ڈی سیٹ کرنے کا فیصلہ کالعدم، قومی اسمبلی کی رکنیت بحال
- آئینی بنچ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کیخلاف درخواستیں خارج کر دیں