منگل, اگست 5

بلوچستان ہائیکورٹ نے کوئٹہ میں جوڑے کے قتل کا نوٹس لے لیا، عدالت عالیہ نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور آئی جی بلوچستان کو کل طلب کر لیا، دوسری جانب جوڈیشل مجسٹریٹ نے مقتولہ کی قبر کشائی کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ نے کوئٹہ کے نواحی علاقے ڈیگاری میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے بانو ستک زئی اور احسان اللہ سمالانی کے قتل کا نوٹس لیکر اورایڈیشنل چیف سیکریٹری اور آئی جی بلوچستان کو کل طلب کرلیا۔دوسری جانب کوئٹہ کے جوڈیشل مجسٹریٹ 13 اختر شاہ نے مقتولہ بانو ستک زئی کی قبر کشائی کا حکم دے دیا، جوڈیشل مجسٹریٹ کی موجودگی میں ڈیگاری میں مقتول خاتون کی قبر کشائی کی گئی ہے۔علاوہ ازیں بلوچستان کے علاقے سنجدی ڈیگاری میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے میں اب تک 20 ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور واقعے کا مقدمہ بھی ہنہ اوڑک تھانے میں درج کیا جا چکا ہے۔کوئٹہ پولیس نے ملزمان کیخلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ زیر دفعہ 302 ت پ اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ایس ایچ او نوید اختر تھانہ ہنہ اوڑک کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، مدعی نے تھانہ میں تحریری درخواست دی کہ ویڈیو وائرل ہوئی جس میں خاتون اور مرد کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا۔ایف آئی آر کے متن کیے مطابق پولیس نفری کے ہمراہ جائے وقوعہ سنجیدی ڈیگاری مارگٹ پہنچ، معلومات کرنے پر علم ہوا کہ واقعہ عیدالاضحیٰ سے تین روز قبل کا ہے، واقعہ میں بانو بی بی اور احسان اللہ کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا۔مدعی مقدمہ نے کہا ہے کہ تمام افراد مرد اور خاتون کو قتل کرنے سے قبل سردار شیر باز خان کے پاس لیکر گئے، واقعہ کے دوران ویڈیو بنائی گئی اور سوشل میڈیو کے ذریعے اپ لوڈ کر کے عوام میں خوف و ہراس پھیلا گیا۔

Leave A Reply

Exit mobile version