بدھ, دسمبر 4

خیبرپختونخوا سیاسی طور پر بہت زرخیز صوبہ ہے، آئندہ ماہ ہونے والے انتخابات میں مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے رہنماں سمیت 30 ‘مضبوط امیدوار’ اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف مانسہرہ کے حلقہ این اے 15 سے امیدوار ہیں جہاں ان کا مقابلہ تحریک انصاف کے رہنما (آزاد) شہزادہ گستاخ خان اور جے یو آئی ایف کے مفتی کفایت اللہ سے ہے۔
ڈی آئی خان کے حلقہ این اے 44 سے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی اور پی ٹی آئی کے علی امین گنڈا پور مدمقابل ہوں گے۔ علی امین گنڈا پور گزشتہ انتخابات میں یہاں سے جیتے تھے۔ کئے گئے
امیر جماعت اسلامی سراج الحق دیر سے این اے 6 لوئر سے میدان میں ہیں جبکہ اے این پی کے مرکزی سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعلی امیر حیدر ہوتی اور پی ٹی آئی کے عاطف خان این اے 22 مردان سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر خان بونیر اور عمر ایوب خان ہری پور سے قومی اسمبلی کی نشست کے لیے قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔
اسی طرح سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر این اے 19 صوابی سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔
خیبرپختونخوا کے سابق وزرائے اعلی اور پی ٹی آئی پی کے چیئرمین پرویز خٹک اور وائس چیئرمین محمود خان نوشہرہ اور سوات سے قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔
سابق وزیراعلی سردار مہتاب احمد خان ایبٹ آباد سے آزاد حیثیت میں قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔
جے یو آئی کے رہنما اور سابق وزیر اعلی اکرم درانی بنوں سے صوبائی اسمبلی کی دو نشستوں پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔
اے این پی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین نوشہرہ سے صوبائی اسمبلی کی نشست کے لیے امیدوار ہیں۔
اسی طرح این اے 32 پشاور سے اے این پی کے غلام احمد بلور، این اے 25 چارسدہ سے اے این پی کے صوبائی صدر امل ولی خان میدان میں ہیں۔
قومی وطن پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیر اعلی آفتاب احمد خان شیرپا این اے 24 چارسدہ سے، لکی مروت سے پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما شیر افضل مروت، اپر دیر سے پیپلز پارٹی کے رہنما نجم الدین خان اور این اے 43 ٹانک سے سابق وفاقی وزیر۔ انور سیف اللہ خان الیکشن لڑ رہے ہیں۔

Leave A Reply

Exit mobile version