اتوار, ستمبر 8

ننکانہ صاحب: مسلم لیگ(ن) کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ میں امپورٹڈ وزیراعظم نہیں تھا، میں مقامی وزیراعظم تھا اور وہ ناکام وزیراعظم تھے۔ ننکانہ صاحب کو ماڈل سٹی بنائیں گے۔ میں وہ وزیراعظم نہیں جو وعدہ کرکے بھول جائے اور یوٹرن پریوٹرن لے
ننکانہ صاحب میں مسلم لیگ(ن)کے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج موٹروے سکھر سے یہاں تک پہنچ جاتی لیکن ملک دشمنوں نے ہمیں موقع نہیں دیا اور ایک سازش کے ذریعے ہماری حکومت ختم کر دی، عوام سوچیں اور اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کس نے ختم کی؟
انہوں نے کہا کہ چینی کس کے دور میں 50 روپے فی کلو تھی؟ سبزیاں، دالیں، آٹا اور گیس کس کے دور میں سستی تھی؟ مسلم لیگ (ن) کے دور میں ہمیں گوادر ایئرپورٹ، بندرگاہ، کراچی میں امن، ملک میں موٹروے کا جال، گرین، ریڈ اورنج لائن بسیں اور ٹرینیں چلانے پر ہتھکڑیاں لگائی گئیں۔ مجھ سے کیا دشمنی تھی؟ کام سے دشمنی تھی۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف چلے گئے تو روٹی 4 روپے سے 20 روپے، چینی 50 سے 150 روپے، ڈالر 104 سے 275 روپے پر چلا گیا، یہ سب کیوں ہوا؟ میں امپورٹڈ وزیراعظم نہیں تھا، میں مقامی وزیراعظم تھا اور وہ ایک ناکام وزیراعظم تھا۔
اس موقع پر انہوں نے ننکانہ صاحب کے عوام کو ہسپتال، تعلیم اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ یہاں ہسپتال اور سڑکیں بنائیں گے، یہاں لڑکیوں اور لڑکوں کے لیے ڈگری کالج بنائے جائیں گے اور سید والا کو ماڈل کا درجہ دیا جائے گا۔ بچوں کے لیے سٹیٹ آف دی آرٹ کرکٹ اسٹیڈیم بنائیں گے، اس شہر کو ماڈل سٹی بنا کر چھوڑیں گے۔
نواز شریف نے کہا کہ یہ میرا ننکانہ صاحب کے عوام سے وعدہ رہا، میں وہ وزیراعظم نہیں جو وعدہ کرکے بھول جائے اور جھوٹ کے بعد جھوٹ، جھوٹ کے بعد جھوٹ اور جھوٹ کے بعد جھوٹ۔ یہ ہمارا شیوہ نہیں ۔

Leave A Reply

Exit mobile version