مردان / لاہور: خیبرپختونخوا کے ضلع مردان میں غیرقانونی تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران قابضہ مافیا کے کارندوں کی مبینہ فائرنگ سے ریلوے پولیس کے دو اہلکار شہید ہوگئے۔
محکمہ ریلوے کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ مردان میں ریلوے پولیس نے غیر قانونی تجاوزات کے خلاف ایکشن لیا، جس کے دوران قبضہ مافیا کی جانب سے یکطرفہ فائرنگ کی گئی۔
فائرنگ کے نتیجے میں ریلوے پولیس کے دو کانسٹیبل شہید ہوگئے جن کی شناخت محمد وقاص اور عمر خان کے ناموں سے ہوئی۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ریلوے انتظامیہ کو اطلاع ملی کہ ٹو فائل، اطلاع ملنے پر فوری طور پر اینٹی انکروچمنٹ ٹیم تشکیل دی گئی جو صبح نو بجے مذکورہ گودام کے پاس پہنچی تو ٹیم پر ملزمان کی جانب سے اندھا دھند فائرنگ کی گئی۔ترجمان کے مطابق ریلوے ٹیم نے انتہائی بہادری سے جوابی کارروائی کرتے ہوئے دو حملہ آوروں منصف اور جمشید کو موقع سے گرفتار کرلیا جس کے خلاف ریلوے پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ زمان سنز ریلوے گودام کو ضلعی انتظامیہ نے ریلوے کی طرف سے دائر کیس میں ایڈیشنل سیشن جج کے احکامات کی روشنی میں سیل کر دیا تھا۔ گودام پر قابض افراد کی جانب سے پشاور ہائی کورٹ میں کیس دائر کیا گیا مگر انہیں گودام کھولنے کی اجازت نہیں ملی تھی۔ تاہم انہوں نے ایڈیشنل سیشن جج مردان کے احکامات کے برخلاف گودام کی ایک سائیڈ کو ڈی سیل کردیا تھا۔
چیف ایگزیکٹو افسر پاکستان ریلویز عامر علی بلوچ نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ڈویژنل سپرنٹینڈنٹ پشاور کو واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ۔ ترجمان ریلوے کا کہنا ہے کہ انتظامیہ ریلوے پولیس کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے، حملہ آوروں کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ترجمان ریلوے نے کہا کہ ریلوے کی زمینوں پر قبضے کے خلاف اینٹی انکروچمنٹ مہم پوری شدت کے ساتھ جاری رہے گی، جب تک پورے ریلوے نیٹ ورک سے قبضہ مافیا کا خاتمہ نہیں ہو جاتا، چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
آئی جی ریلویز نے افسوس ناک واقعے پر کہا ہے کہ شہید کانسٹیبلز ہمارا فخر ہیں، ان کے ورثا کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا اور قانون کے مطابق ان کی پوری معاونت کی جائے گی۔