جماعت اسلامی پاکستان کے اسٹوڈنٹ ونگ اسلامی جمعیت طلبہ کی جانب سے اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور فلسطین کی حمایت میں اسلام آباد میں غزہ مارچ کا اہتمام کیا گیا جس کے دوران ریڈ زون میں داخلے کی کوشش پر کارکنوں کی پولیس سے جھڑپ ہوگئی۔
وفاقی دارالحکومت میں اسلامی جمعیت طلبہ کی جانب سے غزہ مارچ کا اہتمام کیا گیا، سینیٹر مشتاق احمد خان اور کاشف چودھری سمیت دیگر کی قیادت میں ریلی میں سیکڑوں کی تعداد میں طلبہ و طالبات و دیگر شریک ہوئے۔سرینا چوک پر اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام غزہ مارچ کے دوران پولیس نے ریلی کو امریکی سفارتخانے جانے سے روک دیا جب کہ کارکنان نے خاردار تاریں عبور کرلی۔
اس دوران مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے اور فلسطین کے حق میں نعرے لگا رہے تھے۔مظاہرین کا اصرار تھا کہ وہ ہر صورت امریکی سفارت خانے پہنچ کر احتجاج ریکارڈ کرائیں گے تاہم پولیس نے شرکا کو امریکی سفارتخانے جانے سے روک دیا۔
پولیس کی جانب سے روکنے پر مظاہرین مشتعل ہوگئے، شرکا اور پولیس کے درمیان لڑائی اور دھکم پیل ہوئی جب کہ غزہ مارچ کے شرکا خیابان سہروردی تک پہنچ گئے۔پولیس اور انتظامیہ سے مظاہرین کے مذاکرات ناکام ہونے پر سرینا چوک کو بند کرکے وہاں پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔
پولیس نے مظاہرین کو سرینا چوک اسلام آباد سے آگے جانے سے منع کیا تو کارکنان نے پولیس پر بوتلیں پھینکنا شروع کردی جبکہ کارکنان نے خاردار تاریں بھی عبور کرلی۔
اتوار, دسمبر 15
تازہ ترین
- پی ٹی آئی کی مذاکرات کیلئے شرائط سمجھ سے بالاتر ہیں: رانا تنویر حسین
- جسٹس جمال خان مندوخیل نے جسٹس منصور علی شاہ کے خط کا جواب دے دیا
- 9 مئی کیس: اسلم اقبال اور حما د اظہر سمیت 8 پی ٹی آئی رہنما اشتہاری قرار
- شہباز کو ہٹانے، بلاول کو لانے کیلئے ایوان صدر میں خفیہ ملاقاتیں ہورہی ہیں: بیرسٹر سیف
- پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی ایڈوائس ارسال، مدارس بل کی منظوری کا امکان
- وزیراعظم کا او آئی سی سی آئی کی سرمایہ کاری بارے رپورٹ پر اظہار اطمینان
- ریکارڈ پر ریکارڈ قائم! سٹاک مارکیٹ میں ہنڈرڈ انڈیکس بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- مریم نواز کا شنگھائی ایکسپیریمنٹل سکول کا دورہ، مختلف شعبوں کا مشاہدہ
- چیلنجز سے نمٹنے کے لیے طویل المدتی اقتصادی پالیسیوں کی ضرورت ہے:ناصر قریشی
- 71ہزار سے زائد شناختی کارڈز بلاک کئے جانے کا انکشاف
- عادل بازئی کو ڈی سیٹ کرنے کا فیصلہ کالعدم، قومی اسمبلی کی رکنیت بحال
- آئینی بنچ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کیخلاف درخواستیں خارج کر دیں