اسلام آباد: وفاقی حکومت نے محرم الحرام کے دوران سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ملک بھر میں فوج تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔
وفاقی حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کیمطابق وفاق نے اسلام آباد، آزادکشمیر اورگلگت بلتستان میں بھی پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کی تعیناتی کی منظوری دی ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہیکہ فوج کی تعیناتی کی تفصیلات متعلقہ حکام کے ساتھ طے کی جائیں گی، فوج اور سول آرمڈ فورسز کی تعیناتی غیر معینہ مدت کے لیے کی گئی ہے جبکہ فوج کی واپسی سے متعلق فیصلہ باہمی مشاورت کی کیا جائے گا ۔
حکومت کی جانب سے جاری کیے نوٹیفکیشن کے مطابق مختلف صوبوں کی درخواست پر فوج کوئیک رسپانس فورس کے طور پر تعیناتی کی منظوری دی گئی، کتنی تعداد میں اور کہاں کہاں فوج تعینات ہونی ہے فیصلہ صوبے کریں گے۔
وفاقی وزارت داخلہ نے محکمہ داخلہ سندھ کی درخواست پر سندھ میں فوج رینجرز اور ایف سی کے دستے تعینات کرنے کا حکم دے دیا گیا۔ انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997سیکشن 4 اور 5 کے تحت ملک بھر کی طرح سندھ میں فوج تعینات ہوگی۔
وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری حکم کے مطابق فوج کو سول انتظامیہ کی مدد کیلئے تعینات کیا جارہا ہے۔ فوج کی تعیناتی زمینی حالات کے پیش نظر کی جائے گی۔ صوبوں کو تعیناتی کا اختیار ہوگا۔محکمہ داخلہ سندھ نے فوجی حکام سے رابطہ کرکے محرم میں فوج کی تعیناتی کا روڈ میپ تیار کرلیا ہے۔ متعلقہ فریقین کے باہمی مشورے سے فوجی دستے ضرورت کے مطابق تعینات ہوں گے۔
ہفتہ, اپریل 19
تازہ ترین
- قومی معاملات پر اتفاق رائے ناگزیر ہے، ملکی مفادات کیلیے اجتماعی فیصلے کیے جائیں، بلاول بھٹو
- وزیراعلیٰ مریم نواز کا جناح اسپتال کا اچانک دورہ، پرنسپل اور ایم ایس معطل
- چین کا آبادیاتی سنگم: کیا اعلیٰ معیار کی ترقی عمر رسیدہ آبادی کو پورا کر سکتی ہے؟
- چین کا اے آئی ایسنٹ: یوزر مومینٹم ایندھن کی جدت
- اے آئی ٹیکنالوجی چین میں سرکاری خدمات کی کارکردگی کو بڑھاتی ہے۔
- چین کے دو سیشن: عوامی آواز اور پالیسی ایکشن کو پورا کرنا
- چین عالمی سبز تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے ‘تکنیکی شمولیت’ کو فروغ دیتا ہے۔
- پانچ فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف چین کے حقیقی حالات کے مطابق ہے۔
- چینی جدیدیت: عالمی ترقی کے لیے بلیو پرنٹ
- اعلیٰ معیار کا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون عالمی ترقی کے مواقع پیدا کرتا ہے۔
- چین عالمی استحکام کو ‘قابل کنندہ’ کی شکل دیتا ہے
- ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لیے بات چیت اور مذاکرات ہی قابل عمل آپشن ہیں۔