کوک اسٹوڈیو پاکستان فیم بلوچی فوک گلوکار وہاب بگٹی اور سندھی لوک فنکارہ صاحبان جلد ہی بھارتی ریپر و گلوکار یو یو ہنی سنگھ کے ساتھ گلوکاری کرتے دکھائی دیں گے۔
یو یو ہنی سنگھ نے حال ہی میں ٹی سیریز کے بینر تلے ریلیز ہونے والے اپنے اگلے میوزک ایلبم گلوری کی تصویر شیئر کی، جس میں انہوں نے ایلبم کے گانوں کی فہرست بھی دی۔
ان کی جانب سے شیئر کردہ تصویر میں موجود فہرست کے مطابق ان کے ایلبم میں مجموعی طور پر 18 گانے شامل ہوں گے، جس میں دنیا کے مختلف ممالک کے گلوکار بھی ان کے ساتھ پرفارم کرتے دکھائی دیں گے۔
یو یو ہنی سنگھ کے تقریبا ہر گانے میں ان کے ساتھ دیگر فنکار، ریپر، گلوکار و موسیقار پرفارم کرتے دکھائی دیں گے۔
ان کے 18 گانوں پر مشتمل میوزیکل ویڈیو ایلبم کے دو گانوں میں پاکستان کے وہاب بگٹی اور صاحبان بھی پرفارمنس کرتی دکھائی دیں گی۔
صاحبان بھارتی گلوکار کے ساتھریپ گاڈ جب کہ وہاب بگٹی بیبا گانے میں یو یو ہنی سنگھ اور دیگر گلوکاروں کے ساتھ پرفارمنس کرتے نظر آئیں گے۔
وہاب بگٹی کا تعلق صوبہ بلوچستان کے شہر سبی سے ہے اور انہیں کوک اسٹوڈیوز سیزن 14 کے بلوچی گانے کنا یاری سے شہرت ملی تھی۔
ان کی طرح صاحبان کے تعلق صوبہ سندھ کے صحرائی علاقے تھر سے ہے اور انہوں نے کوک اسٹوڈیو سیزن 15 میں سندھی گانا آئی آئی گایا تھا۔
وہاب بگٹی کے کنا یاری اور صاحبان کے آئی آئی کو نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت سمیت دیگر ممالک کے موسیقی کے مداحوں نے بھی پسند کیا تھا۔
یو یو ہنی سنگھ کا ایلبم گلوری رواں ماہ 26 اگست کو ریلیز ہوگا اور پہلی بار وہ پاکستانی لوک اور فوک گلوکاروں کے ساتھ پرفارمنس کرتے دکھائی دیں گے۔
ہفتہ, اپریل 19
تازہ ترین
- قومی معاملات پر اتفاق رائے ناگزیر ہے، ملکی مفادات کیلیے اجتماعی فیصلے کیے جائیں، بلاول بھٹو
- وزیراعلیٰ مریم نواز کا جناح اسپتال کا اچانک دورہ، پرنسپل اور ایم ایس معطل
- چین کا آبادیاتی سنگم: کیا اعلیٰ معیار کی ترقی عمر رسیدہ آبادی کو پورا کر سکتی ہے؟
- چین کا اے آئی ایسنٹ: یوزر مومینٹم ایندھن کی جدت
- اے آئی ٹیکنالوجی چین میں سرکاری خدمات کی کارکردگی کو بڑھاتی ہے۔
- چین کے دو سیشن: عوامی آواز اور پالیسی ایکشن کو پورا کرنا
- چین عالمی سبز تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے ‘تکنیکی شمولیت’ کو فروغ دیتا ہے۔
- پانچ فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف چین کے حقیقی حالات کے مطابق ہے۔
- چینی جدیدیت: عالمی ترقی کے لیے بلیو پرنٹ
- اعلیٰ معیار کا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون عالمی ترقی کے مواقع پیدا کرتا ہے۔
- چین عالمی استحکام کو ‘قابل کنندہ’ کی شکل دیتا ہے
- ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لیے بات چیت اور مذاکرات ہی قابل عمل آپشن ہیں۔