جمعہ, نومبر 22

بلوچستان کے شہر گوادر میں تقریبا 5 گھنٹوں سے زائد وقت سے جاری بارش کے سبب سڑکیں ایک بار پھر تالاب بن گئیں۔رات گئے سے وقفے وقفے سے جاری بارشوں کا پانی گلی محلوں میں جمع ہوگیا، زہران، سیسدی، چوڑ اور ملحقہ علاقوں کے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔موسلا دھار بارشوں سے دشت کی رابطہ سڑکیں ایک بار پھر بند ہوگئیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کے اختتام سے رواں ماہ کے آغاز تک بھی گوادر میں موسلا دھار بارشیں ہوئی تھیں جن کے سبب سیکڑوں مکانات پانی میں ڈوب گئے تھے اور اطراف کے اضلاع بھی زیر آب آ گئے تھے۔
غیر معمولی بارشوں نے گوادر اور اس کے ملحقہ علاقوں میں لوگوں کے کچے مکانات کو تباہ کیا جس کے بعد رہائشیوں کی بڑی تعداد چھت سے محروم ہوگئی، کئی لوگوں کی عمر بھر کی کمائی طوفانی بارشوں کی نذر ہوگئی۔
موسم کی صورتحال بتانے والے ماہرین نے پہلے ہی خبردار کردیا تھا کہ آئندہ چند روز میں شدید بارشیں برسانے والا نیا سسٹم بلوچستان میں داخل ہونے والا ہے۔
شدید بارش کے پیش نظر حکومت بلوچستان نے گوادر میں ایمرجنسی نافذ کر دی تھی اور شہر میں شدید بارشوں کے بعد تباہی مچانے کے بعد اسے آفت زدہ قرار دیا تھا۔
سعودی عرب کی جانب سے گوادر میں بارش کے متاثرین کے لیے امداد کا اعلان کیا گیا ہے۔سعودی سفیر نواف بن سعید احمد المالکی نے وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی اور پاکستانی عوام بھائی بھائی ہیں، مشکل گھڑی میں پاکستانی بھائیوں کی بھرپور مدد کریں گے۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلی اس وقت سب سے بڑا مسئلہ ہے، ماحولیاتی تبدیلی میں بلوچستان اور پاکستان کا کوئی حصہ نہیں، بلوچستان حکومت تمام چیلنجر کا مقابلہ کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے ساتھ گوادر کا دورہ اور امداد کا اعلان کیا، بارش سے متاثرہ لوگوں کے نقصانات کا ازالہ کریں گے، وفاقی حکومت نے آتے ہی بلوچستان کو ریلیف دینا شروع کردیا۔

Leave A Reply

Exit mobile version