بدھ, جنوری 15

کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منگل کے روز بڑی مندی ریکارڈ ہوئی، جس سے سرمایہ کاروں کے ایک کھرب سے زائد ڈوب گئے۔
ماہ رمضان المبارک کا آغاز ہوتے ہی اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے سے فوڈ انفلیشن بڑھنے، نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں اضافے سے متعلق خدشات اور نئے قرض پروگرام کے لیے آئی ایم ایف کی ممکنہ سخت شرائط جیسے عوامل کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج منگل کو اتار چڑھا کے بعد بڑی نوعیت کی مندی سے دوچار رہی۔
حصص بازار میں کاروبار کے دوران انڈیکس کی 65000پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بھی گرگئی ہے۔ مندی کے سبب 78فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جب کہ سرمایہ کاروں کے ایک کھرب 32ارب 46کروڑ 30لاکھ 55ہزار 313روپے ڈوب گئے۔
کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر 104پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی لیکن اس دوران گیس، سیمنٹ، سرمایہ کاری، بینکوں، ریفائنری سیکٹر کے حصص میں فروخت کے دبا سے مارکیٹ مندی سے دوچار ہوئی جس سے ایک موقع پر 1091پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر حصص کی خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں قدرے کمی واقع ہوئی۔
نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 953.60پوائنٹس کی کمی سے 64801.70پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ کے ایس ای 30 انڈیکس 264.16پوائنٹس کی کمی سے 21747.77پوائنٹس، کے ایم آئی 30 انڈیکس 1873.04پوائنٹس کی کمی سے 109626.64پوائنٹس اور کے ایم آئی آل شئیر انڈیکس 536.29پوائنٹس کی کمی سے 31029.09پوائنٹس پر بند ہوا۔

Leave A Reply

Exit mobile version