جمعہ, اگست 1

خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن میں ووٹنگ کے بعد گنتی کا عمل مکمل ہو گیا، غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق ثانیہ نشتر کی خالی نشست پر مشال یوسفزئی سینیٹر منتخب ہو گئیں۔ریٹرننگ آفیسر نے فارم 58 جاری کر دیا، مشال یوسفزئی نے 86 ووٹ، مہتاب ظفر نے 53 اور صائمہ خالد نے ایک ووٹ حاصل کیا، 2 ووٹ مسترد ہوئے۔نو منتخب سینیٹر مشال یوسفزئی نے کہا کہ سینیٹر منتخب ہونا میرے لیے بڑا اعزاز ہے، جیت پر بانی پی ٹی آئی کی شکرگزار ہوں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشال یوسفزئی نے کہا کہ ایم پی ایز نے مجھے نہیں بانی کے نظریئے کو ووٹ دیا، یہ میری نہیں نظریہ بانی کی جیت ہے۔مشال یوسفزئی نے کہا کہ آج خیبرپختونخوا نے اتحاد کا مظاہرہ کیا، وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور سمیت آج سب میرے ساتھ کھڑے تھے۔نو منتخب سینیٹر نے کہا کہ ہمارے ایک ایم پی اے کی ہارٹ سرجری ہوئی ہے، کل تین ووٹ ہمارے ریجیکٹ ہوئے، ہمارا کوئی بھی ووٹ اپوزیشن کو نہیں ملا۔ایک سوال کے جواب میں نو منتخب سینیٹر مشال یوسفزئی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے پانچ ماہ سے ملاقات نہیں ہوئی۔واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے خواتین نشست پر مشال یوسفزئی کو ٹکٹ جاری کیا تھا اور پارٹی کے دیگر امیدواروں کو دستبردار ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔پیپلز پارٹی کی امیدوار راحیلہ بی بی مسلم لیگ (ن) کی امیدوار کے حق میں دستبردار ہو گئی تھیں، انہوں نے الیکشن سے دستبرداری کے لیے ریٹرننگ آفیسر کو خط لکھ کر کہا تھا کہ وہ (ن) لیگ کا ساتھ دیں گی۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی رہنما صائمہ خالد نے سینیٹ انتخاب سے دستبردار نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا، صائمہ خالد نے اپنے تحفظات سے متعلق پارٹی کو آگاہ کر دیا تھا۔یاد رہے کہ سینیٹ کی نشست پاکستان تحریک انصاف کی سینیٹر ثانیہ نشتر کے استعفے کے بعد خالی ہوئی تھی۔

Leave A Reply

Exit mobile version