ہفتہ, دسمبر 14

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے کل دوپہر 12 بجے تک سابق وزیر اعظم، پاکستان تحریک انصاف کے بانی کی اہلیہ بشری بی بی کا طبی معائنہ شوکت خانم ہسپتال کے ڈاکٹر سے کرانے کا حکم دے دیا۔بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف 190 ملین پانڈز ریفرنس کی سماعت اڈیالہ جیل میں جج ناصر جاوید رانا نے کی۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی کو عدالت میں پیش کیا گیا، نیب کی جانب سے آج مزید 9 گواہان پیش ہوئے، مجموعی طور پر نیب کے 15 گواہان کے بیانات قلمبند ہوگئے، 13 گواہان پر جرح بھی مکمل ہوگئی۔عدالت نے 190 ملین پانڈ اسکینڈل ریفرنس کی سماعت 19 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔بانی پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل میں سماعت کے اختتام پر جج ناصر جاوید رانا سے مکالمہ کیا کہ میری بیوی کی طبیعت خراب ہے، ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق اینڈوسکوپی ٹیسٹ نہیں کروایا جارہا، 6 سال سے میری بیوی بیمار نہیں ہوئی، 4 ہفتے سے بیمار ہے، مکمل طبی معائنہ نہیں ہو رہا، میری بیوی کی صحت کا معاملہ سیریس ہے، اس کے ٹیسٹ کروانے کا حکم دیا جائے۔
بانی پی ٹی آئی نے جج سے مکالمہ کیا کہ ظاہری معائنے سے کچھ معلوم نہیں ہو سکتا، ٹیسٹ ہوں گے تو حقائق سامنے آئیں گے، مجھے پتا ہے اس سب کے پیچھے کون ہے، حکومت سے خطرہ ہے، حکومتی ڈاکٹروں پر اعتماد نہیں کر سکتے، عدالت ڈاکٹر عاصم یونس سے معائنہ کروانے کا حکم دے۔
عمران خان نے کہا کہ عدالت ڈاکٹر عاصم کو طلب کرے ان سے بشری بی بی سے متعلق رائے لے۔جج ناصر جاوید رانا نے کل 12 بجے تک شوکت خانم ہسپتال کے ڈاکٹرعاصم یونس سے بشری بی بی کا طبی معائنہ کرانے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے شروع میں عمران خان نے دعوی کیا تھا کہ ان کی اہلیہ بشری بی بی کو بنی گالا میں زہر دیا گیا ہے جس کے نشانات ان کی جلد اور زبان پر موجود ہیں لہذا ان کے میڈیکل چیک اپ کا حکم دیا جائے۔

Leave A Reply

Exit mobile version