اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی سرمایہ کاری کے حوالے سے پیش رفت کا وہ خود جائزہ لیں گے اور اس حوالے سے کسی بھی قسم کی لاپرواہی قبول نہیں کریں گے۔پرائم منسٹر آفس کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت سعودی وفد کے حالیہ دورہ پاکستان اور مختلف شعبوں میں سعودی سرمایہ کاری کے حوالے سے اعلی سطحی جائزہ اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا۔اجلاس کو مختلف شعبوں میں سعودی وفد کی سرمایہ کاری میں دلچسپی اور پاکستان کی جانب سے منصوبوں کی پیش کش کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ دونوں ممالک کے مابین مذاکرات میں کان کنی و معدنیات، زراعت، توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور انفراسٹرکچر کی ترقی کے شعبوں میں سرمایہ کاری پر گفتگو ہوئی.وزیرِاعظم نے کہا کہ سعودی وفد کا وزیرِ خارجہ کی قیادت میں دورہ پاکستان، پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری اور تجارتی و اسٹریٹجک شراکت داری کے نئے دور کا آغاز ہے.
انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے بے حد مشکور ہیں کہ انکی خصوصی توجہ کی بدولت پاکستان سعودیہ عرب سرمایہ کاری و تجارتی تعلقات کے نئے دور کا آغاز ممکن ہوا. سعودی سرمایہ کاری کے منصوبوں کی تکمیل کی خود نگرانی کرونگا۔
ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی سرمایہ کاری کے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے عالمی شہرت یافتہ ماہرین کی خدمات لی جائیں. بین الاقوامی سرمایہ کاری کے منصوبوں کے حوالے سے کسی بھی قسم کی لاپرواہی قبول نہیں. فرسودہ طریقہ کار اور سرخ فیتہ بالکل نہیں چلے گا۔
وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ اس حوالے سے وزارتوں کی استعداد بڑھانے کیلئے جامع لائحہ عمل پیش کیا جائے. سرمایہ کاری بورڈ، SIFC اور متعلقہ وزارتیں سعودی وفد کے مابین مذاکرات میں طے شدہ منصوبوں کی تکمیل کیلئے لائحہ عمل تشکیل دیں۔انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ وزارتیں و شعبے ان منصوبوں میں گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدوں کے ساتھ ساتھ بزنس ٹو بزنس منصوبوں پر بھی خصوصی توجہ دیں اور اس حوالے سے پاکستان کی کاروباری برادری کو اعتماد میں لیا جائے.
وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ سعودی سرمایہ کاری کے حوالے سے پیش رفت کا وہ خود جائزہ لیں گے اور اس حوالے سے کسی بھی قسم کی لاپرواہی قبول نہیں کریں گے.
اجلاس میں وفاقی وزرا محمد اسحاق ڈار، خواجہ محمد آصف، جام کمال خان، احد خان چیمہ، عطا اللہ تارڑ، رانا تنویر حسین، احسن اقبال، سالک حسین چوہدری، سردار اویس خان لغاری، عبدالعلیم خان، ڈاکٹر مصدق ملک، وزیرِ مملکت شزہ فاطمہ خواجہ، معاون خصوصی طارق فاطمی، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن محمد جہانزیب خان، ارکان قومی اسمبلی بلال اظہر کیانی، رومینہ خورشید عالم، وزیرِ اعظم کے کوارڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی.
بدھ, جولائی 2
تازہ ترین
- لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے
- ترکیے میں ہونیوالی شادی میں تحائف کی بھرمار، دلہن کو 2 کلو سونا، دلہا کو 65 لاکھ لیرا کے تحفے
- اسرائیلی بمباری میں فلسطینی فلمساز اور صحافی اسماعیل ابو حطاب شہید
- چینگڈو غیر ملکی کاروباروں، پیشہ ور افراد کے لیے مقناطیس بن کر ابھرا۔
- چینی آن لائن ادب عالمی قارئین کو جدید چین میں ایک ونڈو پیش کرتا ہے۔
- چین-وسطی ایشیا کے درمیان تعاون مزید گہرا اور کافی بڑھ رہا ہے۔
- چین، وسطی ایشیا زرعی تعاون کو گہرا کرنے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔
- چین-یورپ مال بردار ٹرینوں نے 110,000 دورے کیے، نئے سنگ میل کو نشان زد کیا
- چین، امریکہ کو مذاکرات کے نتائج کی حفاظت کے لیے مشاورتی طریقہ کار کا بہتر استعمال کرنا چاہیے۔
- چین، امریکہ کے لیے مذاکرات، تعاون ہی صحیح انتخاب
- نایاب زمینوں پر چین کے برآمدی کنٹرول عالمی سلامتی، تجارتی استحکام کی خدمت کرتے ہیں۔
- چین ہمیشہ ایشیا پیسفک میں امن و سلامتی کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔