اتوار, ستمبر 8

ریاض :وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں نے پاکستان کو بہت زیادہ متاثر کیا ہے۔عالمی اقتصادی فورم میں صحت کے شعبے میں تفریق کے کے خاتمے کے موضوع پر مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 2003میں سعودی عرب میں جب میں تھا تب مجھے کینسر ہوگیا تھا، مجھے نیو یارک لے جایا گیا اور میرا آپریشن کیا گیا، تب مجھے ہزاروں ڈالر دے کر علاج کروانا پڑا تھا، اس وقت میں نے سوچا کہ میرے ملک کے کتنے لوگ اس طرح کا علاج کروانے کے قابل ہیں؟ ۔
وزیراعظم نے کہا کہ پھر میں پاکستان آیا اور وزیر اعلی پنجاب منتخب ہوا، تب ہم نے پنجاب میں گردے، جگر اور کینسر کے لیے ہسپتال بنائے، ہمارے ملک کے بہت سارے افراد مہنگا علاج معالجہ برداشت نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ آج کا سب سے بڑا مسئلہ عالمی عدم مساوات ہے، کورونا وبا کے دوران دنیا بھر میں غیر مساوی رویہ دیکھا گیا ، اس کے علاوہ موسمیاتی تبدیلی نے کرہ ارض کے نقشے کو مکمل طور پر تبدیل کردیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونیوالے ملکوں میں سرفہرست ہے ، 2022 کے سیلاب نے پاکستان کو تباہ کردیا اور ہمیں لوگوں کی بحالی کے لیے اربوں روپے خرچ کرنے پڑے ، میں نے اپنے صوبے میں وزیر اعلی پنجاب کے طور پر ہیپاٹائٹس کے علاج کیلئے سہولیات فرایم کیں ۔
وزیراعظم نے بتایا کہ 2011 میں ڈینگی نے پاکستان کو شدید متاثر کیا، مجھے تب ڈینگی کے بارے میں نہیں پتا تھا، صبح سے رات تک ہم ماہرین کے ساتھ اجلاس کرتے تھے، وہ ایک چیلنج تھا، میں نے ایئر کرافٹس کیذریعے مشینیں ہسپتال پہنچوائیں اور اس طرح ہم نے ڈینگی کیلئے مربوط اقدامات کیے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سری لنکا والوں نے مجھے خبردار کیا تھا کہ وزیر اعلی صاحب اس سال آپ کے ملک میں کئی امواتیں ہوں گی تو مجھے اس رات نیند نہیں آئی، لیکن اس سال پنجاب میں 250 لوگ ہی لقمہ اجل بنے۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں پولیوکے مکمل خاتمے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

Leave A Reply

Exit mobile version