قومی اسمبلی اجلاس کے دوران سنی اتحاد کونسل کی رکن اسمبلی، پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما زرتاج گل اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رکن اسمبلی طارق بشیر چیمہ کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں صدر مملکت کے خطاب پر بحث کے دوران طارق بشیر چیمہ نے تحریک انصاف کی سابق حکومت کو ہدف تنقید بنایا اور اس دوران انہوں نے علی محمد خان اور دیگر ارکان کو مخاطب بھی کیا جس کے بعد علی محمد خان نے بھی اپنا موقف پیش کیا۔
طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ دور حکومت میں بڑی نیک نیتی کے ساتھ تحریک انصاف کی طرف ہاتھ بڑھایا تھا کہ یہ ملک کو بہتر بنائیں گے۔
انہوں نے علی محمد خان کی طرف سے اٹھائے گئے نکات کی وضاحت کی جس کے بعد وہ علی محمد خان کی نشست سے ہوتے ہوئے ایوان سے باہر نکلنے لگے تو اس دوران زرتاج گل اور طارق بشیر چیمہ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ‘اس دوران طارق بشیر نے زرتاج گل کی نشست پر جاکر مبینہ طور پر کچھ نازیبا الفاظ کہے۔جس کے بعد سنی اتحاد کونسل کے دیگر اراکین نے بھی احتجاج کرنا شروع کردیا۔قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب، اسد قیصر اور محمود اچکزئی شکایت لے کر اسپیکر ایاز صادق کے چیمبرمیں پہنچ گئے۔
سنی اتحاد کے ارکان نے اسپیکر قومی اسمبلی سے طارق بشیر چیمہ کی رکنیت معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔ہنگامہ آرائی کے باعث اجلاس کل دوپہر 11بجے تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔
اتوار, دسمبر 15
تازہ ترین
- پی ٹی آئی کی مذاکرات کیلئے شرائط سمجھ سے بالاتر ہیں: رانا تنویر حسین
- جسٹس جمال خان مندوخیل نے جسٹس منصور علی شاہ کے خط کا جواب دے دیا
- 9 مئی کیس: اسلم اقبال اور حما د اظہر سمیت 8 پی ٹی آئی رہنما اشتہاری قرار
- شہباز کو ہٹانے، بلاول کو لانے کیلئے ایوان صدر میں خفیہ ملاقاتیں ہورہی ہیں: بیرسٹر سیف
- پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی ایڈوائس ارسال، مدارس بل کی منظوری کا امکان
- وزیراعظم کا او آئی سی سی آئی کی سرمایہ کاری بارے رپورٹ پر اظہار اطمینان
- ریکارڈ پر ریکارڈ قائم! سٹاک مارکیٹ میں ہنڈرڈ انڈیکس بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- مریم نواز کا شنگھائی ایکسپیریمنٹل سکول کا دورہ، مختلف شعبوں کا مشاہدہ
- چیلنجز سے نمٹنے کے لیے طویل المدتی اقتصادی پالیسیوں کی ضرورت ہے:ناصر قریشی
- 71ہزار سے زائد شناختی کارڈز بلاک کئے جانے کا انکشاف
- عادل بازئی کو ڈی سیٹ کرنے کا فیصلہ کالعدم، قومی اسمبلی کی رکنیت بحال
- آئینی بنچ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کیخلاف درخواستیں خارج کر دیں