اتوار, دسمبر 15

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران سنی اتحاد کونسل کی رکن اسمبلی، پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما زرتاج گل اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رکن اسمبلی طارق بشیر چیمہ کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں صدر مملکت کے خطاب پر بحث کے دوران طارق بشیر چیمہ نے تحریک انصاف کی سابق حکومت کو ہدف تنقید بنایا اور اس دوران انہوں نے علی محمد خان اور دیگر ارکان کو مخاطب بھی کیا جس کے بعد علی محمد خان نے بھی اپنا موقف پیش کیا۔
طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ دور حکومت میں بڑی نیک نیتی کے ساتھ تحریک انصاف کی طرف ہاتھ بڑھایا تھا کہ یہ ملک کو بہتر بنائیں گے۔
انہوں نے علی محمد خان کی طرف سے اٹھائے گئے نکات کی وضاحت کی جس کے بعد وہ علی محمد خان کی نشست سے ہوتے ہوئے ایوان سے باہر نکلنے لگے تو اس دوران زرتاج گل اور طارق بشیر چیمہ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ‘اس دوران طارق بشیر نے زرتاج گل کی نشست پر جاکر مبینہ طور پر کچھ نازیبا الفاظ کہے۔جس کے بعد سنی اتحاد کونسل کے دیگر اراکین نے بھی احتجاج کرنا شروع کردیا۔قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب، اسد قیصر اور محمود اچکزئی شکایت لے کر اسپیکر ایاز صادق کے چیمبرمیں پہنچ گئے۔
سنی اتحاد کے ارکان نے اسپیکر قومی اسمبلی سے طارق بشیر چیمہ کی رکنیت معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔ہنگامہ آرائی کے باعث اجلاس کل دوپہر 11بجے تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔

Leave A Reply

Exit mobile version