اتوار, ستمبر 8

ایک طویل تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ الٹرا پراسیس غذاوں کے زیادہ استعمال سے نیند نہ آنے سمیت دیگر پیچیدگیاں اور مسائل بڑھ سکتے ہیں۔طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق امریکی ماہرین نے 38 ہزار سے زائد مرد و خواتین رضاکاروں پر تحقیق کی۔
ماہرین نے تمام رضاکاروں سے نیند نہ آنے سمیت نیند کے دیگر مسائل سے متعلق سوالنامہ پر کروایا اور بعد ازاں ان سے ان کی غذائی عادات سے متعلق بھی معلومات حاصل کی گئی۔
ماہرین نے رضاکاروں سے 24 گھنٹوں کے دوران کھائی جانے والی غذاوں اور پھر نیند نہ آنے یا نیند آنے کے بعد نیند سے اٹھ جانے جیسے مسائل سے متعلق دریافت کیا۔
ماہرین نے پایا کہ مجموعی طور پر الٹرا پراسیس غذاوں کا زیادہ استعمال کرنے والے افراد میں بے خوابی کے مسائل میں 20 فیصد اضافہ ہوا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ جو افراد اپنی مجموعی غذا کا تیسرا حصہ یا کم سے کم 16 فیصد حصہ الٹرا پراسیس غذاوں سے لیتے ہیں، ان میں نیند کے مسائل کی شرح نمایاں حد تک بڑھ جاتی ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ مذکورہ تحقیق اگرچہ محدود تھی اور یہ رضاکاروں کی جانب سے فراہم کی گئی معلومات پر مبنی تھی، تاہم اس سے عندیہ ملتا ہے کہ الٹرا پراسیس غذاوں کا نیند سے گہرا تعلق ہے، آج کل کے دور میں نیند نہ آنے کا ایک سبب ایسی غذائیں ہوسکتی ہیں۔
ماہرین نے الٹرا پراسیس غذاوں کا نیند اور بے خوابی سے تعلق دریافت کرنے کے لیے مزید تحقیق پر زور دیا۔
خیال رہے کہ الٹرا پراسیس غذائیں عام طور پر ایسی خوراک کو کہا جاتا ہے، جنہیں ایک سے زائد بار پکایا جائے، جیسا کہ ڈبل روٹی، بسکٹ، فاسٹ فوڈز، مٹھائیاں، آئس کریم، چاکلیٹ، نوڈلز، میکرونی، سیریلز، فروزن فوڈز، سوپ، پیکٹ میں دستیاب دہی اور کولڈ و سافٹ ڈرنکس جیسی غذائیں شامل ہیں۔
ایسی غذائیں جہاں نیند کے مسائل کا سبب بن سکتی ہیں، وہیں ایسی غذاوں کو متعدد تحقیقات میں متعدد بیماریوں اور طبی پیچیدگیوں کا سبب بھی قرار دیا جا چکا ہے۔

Leave A Reply

Exit mobile version