اتوار, دسمبر 15

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حقیقت ہے ہمیں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ مل کر بجٹ بنانا پڑا، یہی حالات کا تقاضا ہے۔

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھاکہ ہماری حکومت کے دور میں جنوبی پنجاب کا بجٹ زیادہ اور ملازمتوں کا شیئر زیادہ تھا، جنوبی پنجاب میں لیپ ٹاپ اسکیم میں کوٹہ زیادہ تھا ، جنوبی پنجاب میں وزیراعلیٰ روزگار اسکیم کا کوٹا 10فیصد زیادہ رکھاگیا، پنجاب نے اپنے وسائل سے وہ منصوبے بھی بنائے جو وفاق کے منصوبے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ورکس ڈیپارٹمنٹ کے خاتمے کا اعلان ہو چکا ہے،پی ڈبلیو ڈی میں بندر بانٹ ہوتی ہے اسکے خاتمے کا اعلان کیا گیا، وہاں اتنی کرپشن ہوتی ہے، سب ممبرز کو پتہ ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ اخراجات میں کمی سے متعلق معلومات ایک ڈیڑھ ماہ میں سامنے لائیں گے۔

وزیراعظم کا کہناتھاکہ یہ حقیقت ہے ہمیں آئی ایم ایف کیساتھ مل کر بجٹ بنانا پڑا یہ معروضی حالات ہیں، ہمیں آئی ایم ایف کا جواب آگیا توپیسٹی سائیڈ سے متعلق جواب دیں گے اور امید ہے خوشخبری دیں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں حکومت نے قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال 2024-25 کا 85 کھرب خسارے پر مشتمل 188 کھرب 87 ارب کا بجٹ پیش کیا اور ٹیکس ہدف 12 ہزار 970 ارب مقرر کیا ہے۔

قومی اسمبلی میں بجٹ سیشن جاری ہے اور بجٹ پر بحث کی جا رہی ہے۔

Leave A Reply

Exit mobile version