خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں زمین کے تنازع پر دو قبائل کے درمیان جھڑپوں میں مزید 14 افراد جاں بحق اور 130 زخمی ہوگئے جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 30 ہوگئی ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق پارا چنار سمیت ضلع کرم کے مختلف علاقوں میں جھڑپیں جاری ہیں۔ ہر متاثرہ علاقے میں پولیس و سیکیورٹی کی بھاری نفری موجود ہے، تاہم پولیس، انتظامیہ اور جرگہ فائر بندی کرانے میں مکمل ناکام ہوگئے۔
کشیدگی کے باعث ضلع کرم میں آمدورفت کے راستے، تعلیمی ادارے اور انٹرنیٹ سروس تاحال بند ہے جبکہ مارکیٹوں میں اشیائے خوردونوش اور ادویات کی قلت ہوگئی۔
پاراچنار و صدہ شہر پر درجنوں میزائل فائر کئے گئے ہیں۔ پاراچنار سے پشاور تک روڈ بھی ہر قسم کی آمدورفت کیلئے بند ہے۔
ایم این اے حمید حسین اور ممبر صوبائی اسمبلی علی ہادی عرفانی کا کہنا ہے کہ پاراچنار میں اسپتال اور مارکیٹ میں ادویات ختم ہوچکی ہیں۔ حکومت فائر بندی کے لئے فوری اقدامات اٹھائے
واضح رہے کہ قبائلی ضلع کرم کے مختلف مقامات پر قبائل کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ 5 روز سے جاری ہے جس میں راکٹ، میزائل اور مشین گن سمیت بھاری اور خودکار ہتھیاروں کا استعمال کیا جارہا ہے۔
ہفتہ, جولائی 5
تازہ ترین
- وفاقی وزیر داخلہ کی امریکی عوام اور سفارتی حکام کو یوم آزادی پر مبارکباد
- گڈ گورننس کے روڈ میپ کےتحت ہر محکمہ کا فالو اپ لیا جائے گا: علی امین گنڈا پور
- بھارت نے پاکستان پر حملہ کرکے خطے کا امن خطرے میں ڈالا: وزیراعظم
- پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کر دیا گیا
- حج 2026 کی لازمی رجسٹریشن کیلئے 9جولائی کی ڈیڈ لائن مقرر
- لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے
- ترکیے میں ہونیوالی شادی میں تحائف کی بھرمار، دلہن کو 2 کلو سونا، دلہا کو 65 لاکھ لیرا کے تحفے
- اسرائیلی بمباری میں فلسطینی فلمساز اور صحافی اسماعیل ابو حطاب شہید
- چینگڈو غیر ملکی کاروباروں، پیشہ ور افراد کے لیے مقناطیس بن کر ابھرا۔
- چینی آن لائن ادب عالمی قارئین کو جدید چین میں ایک ونڈو پیش کرتا ہے۔
- چین-وسطی ایشیا کے درمیان تعاون مزید گہرا اور کافی بڑھ رہا ہے۔
- چین، وسطی ایشیا زرعی تعاون کو گہرا کرنے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔