ہفتہ, جولائی 5

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ گڈ گورننس کے روڈ میپ کےتحت اب ہرمحکمہ کےکام کا فالواپ لیاجائےگا۔خیبرپختونخوگڈ گورننس میپ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ یہ ایک گورننس کاروڈ میپ ہے، گورننس میں ڈیلیوری اور احتساب دونوں شامل ہیں، اس طریقے سے کارکردگی نہیں دکھاتے ہیں، جس طرح ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ محکموں کے واضح کردہ رولز آف بزنس کو فالو نہیں کیا جا رہا ہے، سیکھنے کی صلاحیت ہم سب میں ہونی چاہیے، مقابلہ کرنے والے لوگ جیت جاتے ہیں یا ہارجاتے ہیں، بہتر گورننس کا نفاذ بھی ہماری حکومت کی بڑی کامیابی ہوگی۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ میراکوئی بچہ سکول میں فرنیچرکےبغیر نہیں ہوگا، اگر کوئی بچہ سکول میں فرنیچرکے بغیر ہو گا تو پھر ہم کرکیارہےہیں، بیشتر سکول میں واش روم بنائے جاتے ہیں، لیکن غائب ہو جاتے ہیں۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ محکمہ تعلیم کےاکاؤنٹ میں 33ارب روپے ہیں لیکن وزیر کو پتہ نہیں، جب میں وزیرتھا، میں نے اس وقت ڈی آئی خان کے تمام سکولوں کا فرنیچر خریداتھا، جب میں وزیراعلیٰ بنا تو صرف ڈی آئی خان کےسکولوں کیلئے40ارب فرنیچر کی ڈیمانڈ آئی۔ان کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین کےگھروں میں سرکاری فرنیچر پڑے ہیں، بدعنوانی کے لیے سیاست دانوں اور بیوروکریسی کےدرمیان ایک جوائنٹ وینچر ہوتا ہے، گڈ گورننس کے روڈ میپ کےتحت اب ہر محکمہ کے کام کا فالو اپ لیا جائے گا، جو کام نہیں کرے گا اسے از خود اس نظام سے نکلنا ہوگا۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے مزید کہا کہ ہرسال صرف تعلیم کامحکمہ اربوں روپے کا فنڈ ہڑپ کر رہا ہے،ڈیلیوری کیا ہے؟ بتایا جائے کہ اربوں روپے کے ٹی اے ڈی اے اور ادھر ادھر فنڈ کیوں دیےجا رہے ہیں، ہم سب نے متحد ہو کر اس نظام کو ٹھیک کرنا ہے۔

Leave A Reply

Exit mobile version