جمعہ, ستمبر 20

پہلی بار سیٹلائٹ میں براڈ بینڈ سروس کی فراہمی کا بھی آپشن دیا گیا ہے وزیر مملکت آئی ٹی شزا فاطمہ کہتی ہیں پاکستان میں پہلی نیشنل اسپیس پالیسی بن چکی یہ سیٹلائٹ پسماندہ علاقوں کی تقدیر بدلے گا۔

وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شیزہ فاطمہ کا سیٹلائٹ پاک سیٹ ایم ایم ون کی کامیاب ٹیسٹ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بولیں سپارکو کی ٹیم کو دن رات کام کر کے ایم ایم ون کو لانچ کرنے پر مبارکباد پیش کرتی ہوں ہم نے پاکستان کی پہلی نیشنل سپیس پالیسی بنائی ہے سپیس پالیسی کی سب سے ہم بہت سے فوائد حاصل کر سکتے ہیں کوئی بھی شعبہ کنیکٹیوٹی کے بنا ترقی نہیں کر سکتا۔

انھوں نے کہا کہ کیکٹوٹی کا واحد ذریعہ انٹرنیٹ ہےپاکستان ایک بڑا ملک ہے۔جہاں دیہی علاقوں میں انٹرنیٹ پہنچانا بہت مشکل ہےپاک سیٹ ایم ایم ون پاکستان کی کنیکٹوٹی کے پیچیدہ کام میں اہم کردار ادا کر سکتا ہےتعلیم اور صحت کو جب ڈیجیٹلائز کردیا جائے گا تو یہ پاکستان میں انقلاب برپا کرے گا۔

ہم پچھلی سات دہائیوں میں ایسا نہیں کر پائےہیلتھ ٹیگ کا مقصد شہری کے شناختی کارڈ سے انکی میڈیکل ہسٹری معلوم ہو جائے،ڈیجیٹلائزیشن انفرادی طور پر زندگی کی محافظ بنے گی یو این کی ای گورنینس کی رپورٹ میں پاکستان کی کارکردگی پچھلے دوسال سے اچھی ظاہر کی گئی۔

سپارکو کے چیئرمین یوسف خان اور سی ای او پاک سیٹ خالد رشید نے کہا یہ براڈ بینڈ،ٹیلی کمیونیکیشن اور ڈیٹا انٹرنیٹ کی سروسز فراہم کرے گا ریموٹ ایریا میں ڈیجیٹل کنیکٹوٹی کیلیے یہ سیٹلائیٹ سروسز فراہم کرے گاپاکستان میں انٹرنیٹ سروسز کی رفتار میں بہتری آئے گی ۔

انھوں نے کہا کہ پسماندہ علاقوں میں ٹیلی کام انفراسٹرکچر بنانا اور چلانا مہنگا اور پیچیدہ کام ہےسییٹلائٹ انٹرنیٹ ہی انہیں ڈیجیٹل دنیا سے جوڑنے کا ذریعہ بنے گااگر پسماندہ علاقوں کو ڈیجیٹل دھارے میں لائیں تو جی ڈی پی میں 2.5 فیصد اضافہ ہوگادنیا میں سیٹلائیٹ انٹرنیٹ ہی مواصلاتی رابطے کا سب سے بڑا ذریعہ ہےاس سیٹلائیٹ میں 5G کوریج کی سہولت بھی میسر آئے گی۔

Leave A Reply

Exit mobile version