اسلام آباد (نیوزڈیسک) وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کی ہدایت پر کشتی حادثہ کی معلومات کیلئے یونان میں پاکستانی سفارتخانے میں خصوصی سیل قائم کردیا گیا۔خصوصی سیل یونانی جزیرے کے قریب کشتی ڈوبنے کے واقعے میں پاکستانیوں کی شناخت اور ورثاء کی اپنے پیاروں تک رسائی یقینی بنائے گا، یونان میں پاکستانی سفارتخانے نے کشتی ڈوبنے کے افسوسناک واقعے میں پاکستانیوں کی شناخت کیلئے 6943850188-30+ پر واٹس ایپ کی سہولت فراہم کردی۔گزشتہ روز کشتی الٹنے کے افسوسناک واقعے میں متاثرہ 47 پاکستانیوں کی نشاندہی کرکے انہیں ریسکیو کر لیا گیا ، یونان میں پاکستانی سفارتخانہ ریسکیو کئے گئے افراد اور ان کے اہل خانہ کے مابین روابط اور انکی مدد کیلئے سرگرم ہےوزیرِ اعظم کی ہدایت پر نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحاق ڈار واقعے میں متاثرہ پاکستانیوں کی نشاندہی و مدد کی سرگرمیوں کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔ وزیرِ اعظم کے فوری نوٹس پر پاکستانی سفارتخانے نے یونانی حکومت کے متعلقہ اداروں کو خط لکھ دیا۔ اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں مجھ سمیت پوری قوم کی ہمدردیاں حادثے کا شکار پاکستانیوں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں، معصوم شہریوں کو ورغلا کر انسانی اسمگلنگ کے مذموم فعل میں شریک عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ محمد شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ واقعے میں متاثرہ افراد اور ان کے اہل خانہ کو حکومت پاکستان اور یونان میں پاکستانی سفارتخانہ ہر ممکن معاونت فراہم کرے گا۔
پیر, دسمبر 16
تازہ ترین
- لندن :فلسطین، لبنان اور شام میں اسرائیلی مظالم کیخلاف احتجاج
- عرب ممالک شام میں پُرامن انتقال اقتدار کی حمایت پر متفق
- لاہور اور راولپنڈی کے تعلیمی اداروں میں 16 دسمبر کی چھٹی کا اعلان
- چیمپئنز ٹرافی کے شیڈول کو حتمی شکل دیئے جانے کا امکان
- وزیراعظم کی ہدایت پر یونان میں پاکستانی سفارتخانے میں خصوصی سیل قائم
- پی ٹی آئی نے نوجوانوں کومخالفین کے خلاف گالیاں نکالنا سکھایا: رانا ثنا اللہ
- صوبوں کے ساتھ مل کر پولیو کیخلاف جنگ جیتیں گے: وزیراعظم
- وادی نیلم: مسافر جیپ کھائی میں جا گری، 4 افراد جاں بحق،5 زخمی
- دفتر خارجہ کی ایک پاکستانی جاں بحق، 47 کے بچنے کی تصدیق
- سول نافرمانی تحریک بارے عمران خان کے فیصلے پر عمل کرینگے: علی امین
- پی ٹی آئی کی مذاکرات کیلئے شرائط سمجھ سے بالاتر ہیں: رانا تنویر حسین
- جسٹس جمال خان مندوخیل نے جسٹس منصور علی شاہ کے خط کا جواب دے دیا