اتوار, جولائی 6

نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی اڈیالہ جیل میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان سے ممکنہ ملاقات کی خبروں پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ایسی باتیں محض قیاس آرائیاں ہیں۔لاہور میں داتا دربار پر میڈیا سےگفتگو کے دوران ایک صحافی نے اسحاق ڈار سے سوال کیا کہ کیا نواز شریف اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے جارہے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ یہ ملاقات کسی کی خواہش تو ہوسکتی ہے لیکن ہمیں کسی کے پاس جانے کی کوئی ضرورت نہیں۔ان کا کہنا تھاکہ قانون اپنا راستہ خود بنائے گا، خود اسپانسرڈ قسم کی خبریں پھیلائی جاتی ہیں۔وزیر خارجہ نے پیپلز پارٹی کی جانب سے وزارتیں مانگنے کی خبروں کی بھی تردید کی اور کہاکہ پیپلز پارٹی نے وزارتیں لینے کی کوئی بات نہیں کی، پیپلز پارٹی حکومت کی اتحادی ہے اور رہے گی، پیپلز پارٹی نے مشکل وقت میں ساتھ دیا اسی لیے اچھے وقت میں نہيں چھوڑيں گے، اب حکومت کو سادہ اکثریت حاصل ہوگئی ہے۔اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھاکہ حکومت تمام سیاسی جماعتوں سے مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے، چاہے وہ حکومت کا حصہ ہوں یا اپوزیشن کی صف میں ہوں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان پر حملے کے وقت حکومتی اور اپوزیشن جماعت کا فرق مٹ گیا تھا، یہ ایک مثالی تجربہ تھا لیکن اس کا مطلب ہر گز یہ نہیں کہ آئین اور قانون کو پس پشت ڈال دیا جائے۔وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھاکہ جب پاکستان پر حملہ ہوا تو حکومت نے تمام جماعتوں کو انگیج کیا او اس کا نتیجہ دنیا نے ایک متحد پاکستانی آواز کی صورت میں دیکھا۔ ان کا کہنا ہے کہ جہاں تک قانون اور آئین کا تعلق ہے، اس پر مکمل عمل ہوگا، اگر کہیں کرپشن ہوئی ہے تو اسے بے نقاب ہونا چاہیے اور جہاں بھی کرپشن ہو اس کے خاتمے کے لیے قانون کو حرکت میں آنا چاہیے۔

Leave A Reply

Exit mobile version