اتوار, ستمبر 8

اسلام آباد: نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا، ایئر اور نیول چیفس کے علاوہ نگراں وزیر خارجہ، خزانہ اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اعلی حکام نے شرکت کی۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں پاک ایران کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزارت خارجہ کے حکام نے شرکا کو بریفنگ دی، قومی سلامتی کمیٹی نے دفاعی اداروں کی جوابی کارروائی پر بھی بریفنگ دی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کے شرکا نے ایرانی جارحیت کے جواب میں موثر کارروائی پر مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کیا، کمیٹی نے پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری کے ہر قیمت پر تحفظ کا اعادہ کیا۔
ذرائع نے بتایاکہ قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس دو گھنٹے سے زائد جاری رہا اور پاک فوج کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو سراہا گیا۔
وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ ہمارا ردعمل موثر اور اہداف کے حصول پر مبنی تھا، پاکستان پرامن ملک ہے، ہم اپنے تمام پڑوسیوں کے ساتھ امن سے رہنا چاہتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے سفارتی محاذ اور اعلی عسکری حکام کو پاک ایران سرحدی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔

Leave A Reply

Exit mobile version