اتوار, ستمبر 8

اسلام آباد: آئی ایم ایف نے پاکستان کو درپیش اعلی بیرونی مالیاتی خطرات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بیرونی فنانسنگ میں تاخیر ہوئی تو پاکستان کو دوست ممالک کی مدد کی ضرورت ہوگی۔
آئی ایم ایف (انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ) نے کہا ہے کہ پاکستان کو آئندہ 3 سال میں 71 ارب 88 کروڑ ڈالر کی بیرونی فنانسنگ کی ضرورت ہے۔ صرف رواں مالی سال کے لیے 24 ارب 96 کروڑ روپے کی بیرونی فنڈنگ درکار ہے۔
عالمی مالیاتی ادارے نے کہا ہے کہ 2025 میں 22 ارب 24 کروڑ ڈالر اور 2026 میں 246.7 ملین ڈالر کی ضرورت ہے، ممالک سے بھاری مالی امداد کی ضرورت ہوگی۔
آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بیرونی فنانسنگ میں کمی کی صورت میں حکومت کا مہنگے مقامی قرضوں پر انحصار بڑھ جائے گا جس کے نتیجے میں نجی شعبے کے لیے قرضے کی صلاحیت مزید کم ہو جائے گی۔ سکوک بانڈز اور زرمبادلہ کے ذخائر کے معاملات میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیرونی فنڈنگ میں کمی یا سست روی کی صورت میں پاکستان کو دوست ممالک سے قرضوں کے رول اوور کی ضرورت ہوگی، عالمی افراط زر، سخت شرائط اور تنازعات کے نتیجے میں شرح مبادلہ پر بڑھتا ہوا دبا۔ کا خوف ہے۔

Leave A Reply

Exit mobile version