ہفتہ, دسمبر 14

راولپنڈی: پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان اور سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے درمیان تلخ کلامی ہو گئی۔
سائبر کیس کی سماعت کے بعد سابق وزیراعظم اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے تو اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ اسد وڑائچ نے انہیں بولنے سے روک دیا جس پر عمران خان برہم ہو گئے۔
عمران خان نے کہا کہ یہ کھلی عدالت ہے، مجھے میڈیا سے بات کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کا کہنا تھا کہ میڈیا یہاں عدالتی کارروائی کی کوریج کرنے آتا ہے، سیاسی باتیں سننے نہیں، جس پر عمران خان نے کہا کہ مجھے ہائیکورٹ نے میڈیا سے بات کرنے کی اجازت دی ہے۔ میں میڈیا سے بات کروں گا، مجھے کوئی نہیں روک سکتا۔
سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے کہا کہ اگر عدالت نے آپ کو میڈیا سے بات کرنے کی اجازت دی ہے تو مجھے تحریری حکم دکھائیں، میں کل جج سے اس بارے میں بات کروں گا۔ بعد ازاں ڈی آئی جی جیل خانہ جات راولپنڈی ریجن بھی کمیونٹی سینٹر پہنچ گئے۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں کو باہر جانے کی ہدایت کی گئی۔
ادھر عمران خان کی بہن علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کمرہ عدالت میں ایک واقعہ پیش آیا، عمران خان میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے پی ٹی آئی کے بانی کو گالیاں دیں۔ سپرنٹنڈنٹ نے مجھے آپ کو بلایا۔ تحریک انصاف کے بانی ہمیشہ اچھے انداز میں جیل میں ہوتے ہیں۔ بانی جیل میں پی ٹی آئی کے ساتھ بدتمیزی کرے تو عام لوگوں کے ساتھ کیا سلوک ہوگا؟
انہوں نے کہا کہ جج دلاور نے فیصلہ دیا تھا لیکن ہائی کورٹ نے اسے معطل کر دیا تھا۔ درخواست سپریم کورٹ میں 3 ہفتوں سے زیر التوا ہے۔ آپ چیف جسٹس سے کہہ سکتے ہیں آپ درخواست کی جلد سماعت کریں۔ آپ سے درخواست ہے کہ بنی پی ٹی آئی کے خلاف سزا کی معطلی کی درخواست کی سماعت کی جائے، تاکہ بنی پی ٹی آئی کو الیکشن لڑنے کے لیے نااہل قرار دیا جا سکے۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ اپیل سنی جائے اور پورا ملک اس سماعت کو دیکھے۔

Leave A Reply

Exit mobile version