اتوار, ستمبر 8

پشاور: انتخابی نشان سے محروم ہونے والی تحریک انصاف پر پارلیمانی سیاست کے دروازے بند ہو گئے۔الیکشن رولز 2017 کے رولز 94 کے مطابق آئندہ انتخابات میں آزاد امیدوار اسی سیاسی جماعت میں شامل ہو سکیں گے جسے الیکشن کمیشن نے انتخابی نشان جاری کیا ہو۔ قواعد کے مطابق تحریک انصاف کے آزاد امیدوار کامیابی کی صورت میں تحریک انصاف میں شامل نہیں ہو سکیں گے۔
تحریک انصاف کے سابق وزیر تیمور سلیم جھگڑا نے بھی اس کی تصدیق کر دی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ کرداروں سے واقف ہیں لیکن متبادل آپشنز پر غور کر رہے ہیں۔
پارٹی آئین کے مطابق انٹرا پارٹی الیکشن نہ کرانے پر تحریک انصاف سے انتخابی نشان واپس لے لیا گیا تھا اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد تحریک انصاف انتخابی دوڑ سے باہر ہو گئی تھی۔ تحریک انصاف کے امیدوار آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔انتخابی دوڑ سے باہر ہونے کے بعد تحریک انصاف کی پارلیمانی سیاست کے دروازے بھی بند ہونے لگے ہیں۔
اس حوالے سے الیکشن رولز 2017 کے سیکشن 94 کے مطابق آزاد امیدوار 3 دن کے اندر سیاسی جماعت میں شمولیت کا اعلان کرے گا۔ . ایک سیاسی جماعت سے مراد ہے جسے الیکشن کمیشن نے انتخابی نشان جاری کیا ہو اور اس کی تعریف اس طرح کی گئی ہو:(اس قاعدے کے مقصد کے لیے، "سیاسی پارٹی” کے اظہار کا مطلب ایک سیاسی جماعت ہے جس کو کمیشن نے نشان الاٹ کیا ہے)اس حوالے سے الیکشن کمیشن کے ایک سینئر افسر نے تصدیق کی ہے کہ انتخابی قواعد کے مطابق آزاد امیدوار اسی سیاسی جماعت میں شامل ہو گا جسے الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی نشان جاری کیا گیا ہے اور تحریک انصاف کی جانب سے انتخابی نشان جاری نہیں کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے الیکشن کمیشن سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تاہم کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدواروں نے بھی جیت کی صورت میں تحریک انصاف میں شمولیت کا حلف اٹھا لیا ہے۔ اس حوالے سے سابق صوبائی وزیر اور آزاد امیدوار تیمور سلیم جھگڑا سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ آئین اور قواعد کیا کہتا ہے۔ ہم اس کے خلاف نہیں جا سکتے۔ پارٹی کو اس کا علم ہے اور ہم مختلف آپشنز پر غور کر رہے ہیں۔ ہم عدالت سے بھی رجوع کر سکتے ہیں اور تحریک انصاف انٹرا پارٹی الیکشن کرانے پر غور کر رہی ہے۔

Leave A Reply

Exit mobile version