لاہور: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ آزاد امیدواروں کے ساتھ مل کر حکومت بنانا چاہوں گا۔
سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے برطانوی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ(ن) اور پاکستان تحریک انصاف ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔
انتخابات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پہلی بار اتنی بڑی تعداد میں آزاد امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں، میں آزاد امیدواروں کے ساتھ مل کر حکومت بنانا چاہتا ہوں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے ایک بار پھر اپنی توپوں کا رخ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی طرف کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف پچھلے دروازے سے چوتھی بار وزیر اعظم بننے کی کوشش کر رہے ہیں، نواز شریف یہ تاثر دے رہے ہیں کہ وہ وزیر اعظم ہیں۔ اسے انجام دینے کے لیے عوام کے علاوہ کسی اور چیز پر انحصار کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ آج جو فیصلے کیے گئے ہیں اس کے اثرات پاکستان کے نوجوانوں کو اٹھانے ہوں گے، میرے خیال میں بہتر ہوگا کہ انہیں یہ فیصلے لینے کی اجازت دی جائے کیونکہ پاکستان کی 24 کروڑ 10 لاکھ آبادی کا تقریبا دو تہائی حصہ 30سال سے کم عمر ہے ۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مالی مشکلات کے باوجود پیپلز پارٹی کا عوام کو مفت بجلی فراہم کرنے کا منصوبہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس سوشل سیکیورٹی پروگرام کے فروغ کے لیے بھی ٹھوس منصوبہ ہے، موسمیاتی تبدیلی کے خطرے کے پیش نظر پاکستان کے ترقیاتی ماڈل کی تشکیل نو کی تجویز بھی ہمارے منشور میں شامل ہے۔
عام انتخابات کی شفافیت پر بات کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ 2024 کے انتخابات پر شفافیت کے سوالات منڈلا رہے ہیں۔
اتوار, اپریل 20
تازہ ترین
- کراچی: خودکو ایس ایچ او ظاہر کرکے وارداتیں کرنیوالا ملزم گرفتار
- اسلام آباد ہائیکورٹ سمیت چاروں ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز تعینات کرنے کا فیصلہ
- قومی معاملات پر اتفاق رائے ناگزیر ہے، ملکی مفادات کیلیے اجتماعی فیصلے کیے جائیں، بلاول بھٹو
- وزیراعلیٰ مریم نواز کا جناح اسپتال کا اچانک دورہ، پرنسپل اور ایم ایس معطل
- چین کا آبادیاتی سنگم: کیا اعلیٰ معیار کی ترقی عمر رسیدہ آبادی کو پورا کر سکتی ہے؟
- چین کا اے آئی ایسنٹ: یوزر مومینٹم ایندھن کی جدت
- اے آئی ٹیکنالوجی چین میں سرکاری خدمات کی کارکردگی کو بڑھاتی ہے۔
- چین کے دو سیشن: عوامی آواز اور پالیسی ایکشن کو پورا کرنا
- چین عالمی سبز تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے ‘تکنیکی شمولیت’ کو فروغ دیتا ہے۔
- پانچ فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف چین کے حقیقی حالات کے مطابق ہے۔
- چینی جدیدیت: عالمی ترقی کے لیے بلیو پرنٹ
- اعلیٰ معیار کا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون عالمی ترقی کے مواقع پیدا کرتا ہے۔