اتوار, ستمبر 8

راولپنڈی: پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہم بلاول بھٹو زرداری کی کسی صورت مدد نہیں کریں گے۔
کمرہ عدالت میں کیس کی سماعت کے بعد سابق وزیراعظم اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ یہ اوپن ٹرائل نہیں، میڈیا کے دوستوں کو پیچھے بٹھا دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کی وجہ سے کہتا ہوں کہ سارا کنٹرول ان کے پاس ہے۔ آپ کسی ایسے شخص سے بات کریں جس کے پاس طاقت ہو۔ میں پہلے دن سے کہہ رہا ہوں کہ صاف اور شفاف انتخابات ہونے چاہئیں۔ لوگ جسے چاہیں لے آئیں۔ انجینئرنگ نے ملک کو بہت نقصان پہنچایا، ہمارے لوگ ابھی تک پکڑے جا رہے ہیں۔ پی ٹی آئی میدان میں موجود نہیں تو سروے کیسے ہو رہا ہے؟
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ حالات ایسے ہو گئے ہیں کہ ان کے لیے پی ٹی آئی کو کنٹرول کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ ضمنی انتخاب میں اسٹیبلشمنٹ اور الیکشن کمیشن نے بھی ان کی مدد کی۔ تمام جماعتیں متحد ہو چکی ہیں پھر بھی پی ٹی آئی کو کنٹرول کرنا مشکل ہے۔ ہماری کارنر میٹنگ ہوتی ہے تو پولیس چھاپے مارنے لگتی ہے۔ اتوار کو چھپے ہوئے لوگ باہر نکل کر اپنی مہم شروع کریں۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم پر 9 مئی کے الزامات لگائے گئے لیکن ہم نے کوئی قانون نہیں توڑا۔ جب مجھے گولی لگی تب بھی کوئی احتجاج نہیں ہوا۔ 2018 میں بھی بتایا جائے کہ الیکشن سے کس نے روکا؟ ہم بلاول بھٹو زرداری کی کسی صورت مدد نہیں کریں گے۔ وہ مدد مانگ رہا ہے تو ان سے مانگے جن سے مل کر16 ماہ حکومت کی تھی
آج وہ ایک دوسرے کے مخالف ہو گئے ہیں لیکن اندر سے ایک ہی ہیں۔
اس سے قبل 190 ملین پانڈ کرپشن کیس کی سماعت کے دوران جج سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ سارا ڈرامہ 8 فروری کے لیے کیا جا رہا ہے، اگر یہ ڈرامہ کرنا ہے تو 8 فروری کے بعد کریں۔
عمران خان نے کہا کہ توشہ خانہ میں نواز شریف اور آصف زرداری کی 13 فروری کی تاریخ کی گئی ۔ میں روز سنتا ہوں کہ ایک کے بعد ایک کیس بن رہے ہیں۔ نواز شریف اور آصف زرداری کے کیسز بھی روز رکھیں تاکہ کام تیزی سے مکمل ہو۔ 8 سال پرانا کیس 13 فروری کو رکھا گیا جبکہ 4 سال پرانا کیس آج رکھا گیا ہے۔سماعت کے دوران پراسیکیوٹر نے کہا کہ ابھی ہمارے گواہ پیش نہیں ہوئے، ان پر جرح ہونا ہے۔ عمر
ان خان نے کہا کہ نواز شریف نے جو 300 کروڑ کا چھکا لگایا وہ گرانڈ سے نکل گیا۔

Leave A Reply

Exit mobile version