اتوار, ستمبر 8

ملتان: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پرانے سیاستدانوں نے معاشرے اور اداروں کو تقسیم کیا جس کی وجہ سے آج پاکستان کی صورتحال خطرناک ہے۔
ملتان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے ایک بار پھر ن لیگ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ تین بار وزیراعظم رہنے والے سیاستدان چوتھی بار کرسی کے لیے کوشش کر رہے ہیں جب کہ انہیں عوامی مسائل کے حل میں کوئی دلچسپی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت مہنگائی اور بے روزگاری کی شرح تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے اور پیپلز پارٹی کے علاوہ کسی جماعت کے پاس اس پر قابو پانے کا کوئی پلان نہیں ہے کیونکہ باقی سیاسی جماعتیں اپنے لیے ہیں اور پی پی عوام کی فلاح و بہبود کے لیے الیکشن لڑ رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاک فوج اور پولیس نے قربانیاں دے کر دہشت گردی کا خاتمہ کیا اور آج دہشت گرد دوبارہ سر اٹھا رہے ہیں۔ ہم نفرت اور تقسیم کی سیاست دفن کردیں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت میں آنے کے بعد 17 غیر ضروری وزارتیں ختم کرکے ان کا پیسہ عوام پر خرچ کروں گا جب کہ اشرافیہ کو سالانہ دی جانے والی 1500 ارب کی سبسڈی بھی ختم کروں گا’ ہم سرمایہ دار سے ٹیکس لے کر غریب پر لگائیں گے۔
پی پی چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ میں نے اپنے ہاتھ سے معاشی معاہدہ تیار کیا ہے، حکومت میں آنے کے بعد سب سے پہلے اس پر عملدرآمد کروں گا جس کے ذریعے مہنگائی، بے روزگاری پر قابو پایا جاسکے گا۔ نام لیے بغیر انہوں نے کہا کہ کچھ لیڈروں کا مقصد صرف چوتھی بار کرسی پر بیٹھنا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ن لیگ سمجھتی ہے کہ انہوں نے میچ فکس کر لیا ہے، لیکن ایسا نہیں ہے، وہ گھر سے نکلنے کے قابل بھی نہیں۔اس سے قبل سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور دیگر پارٹی رہنماں نے بھی ریلی سے خطاب کیا۔

Leave A Reply

Exit mobile version