اتوار, ستمبر 8

لاہور: مسلم لیگ (ن)کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ شکایت لگانیکے موڈ میں نہیں، ماضی کی زیادتیوں کو بھلا کر مستقبل کی منصوبہ بندی کرنے آئے ہیں۔
لاہور میں انتخابی منشور کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ ملک کے عوام کی خدمت کے لیے کئی بار جیل کا سامنا کرنا پڑا، توجہ انتقام کی نہیں ترقی کی سیاست پر ہے، ماضی کی زیادتیوں کو بھلا کر مستقبل کی منصوبہ بندی کی ہے۔
آج شکایت لگانے کے موڈ میں نہیں، مستقبل کی بات کرنے آیا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن لڑنے کی بھرپور تیاری کر رہے ہیں، اللہ نے موقع دیا تو منشور پر عمل کریں گے، جو ہمارے منشور میں ہے وہ کریں گے، اپوزیشن میں آئے تو وہ کام کبھی نہیں کریں گے جو انہوں نے کیا، یہ ہمارا منشور ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ ملک بہت مسائل میں گھرا ہوا ہے، ملک کو ان تمام مسائل سے نکالنا چاہتے ہیں، عمل تو دور کی بات ہے، کچھ لوگوں کے پاس منشور تک نہیں، پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ معیشت اور مہنگائی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے تو اچھی روایت قائم کی، آصف زرداری کو صدر تسلیم کیا، میرے منشور میں نہیں کہحکومت ہٹانے کے لیے لانگ مارچ کروں ، ان کا کام دھرنا اور احتجاج ہے۔ ایسے لوگوں کی وجہ سے چینی صدر نے دو مرتبہ اپنا پروگرام ملتوی کر دیا لیکن ہمیں موقع ملا تو وہی کریں گے جو ہمارے منشور میں لکھا ہے، وہ کریں گے جو عوام کی خوشحالی کا ایجنڈا ہے، اپوزیشن میں آئے تو وہ کبھی نہیں کریں گے جو انہوں نے کیا، یہ ہمارا منشور ہے۔
(ن) لیگی رہنما نے کہا کہ میں بطور وزیراعظم بنی گالہ گیا تھا، میں کہہ سکتا تھا کہ آپ آئیں لیکن میں پاکستان کی خاطر بنی گالہ میں ان کے گھر گیا، انہیں کچھ نہیں چاہیے تھا، بعد میں پتہ چلا کہ اسلام آباد سے بنی گالہ تک سڑک کا کہا’ ہم نے وہ سڑک بنا دی’ اگر یہی بات تھی تو پہلے کہہ دیتے ہم یہ کام پہلے کر دیتے۔ مجھے بھی بلانے کی کیا ضرورت تھی یہ کام پہلی بھی ہوسکتا تھا۔
نواز شریف نے کہا کہ ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کی سیاسی قیمت ادا کی، ہمیشہ اصولوں پر سیاست کی، کبھی کبھی سوچتا ہوں کہ غلطی کا پتہ چل جائے، میں خود کو روک رہا ہوں، صبر سے کام لے رہا ہوں، یہ مارشل لا کی بات نہیں کرنا چاہتا ۔

Leave A Reply

Exit mobile version