اتوار, ستمبر 8

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)نے سائفر کیس میں پی ٹی آئی کے بانی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی سزا کو چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا۔
تحریک انصاف کی جانب سے جاری بیان میں بانی چیئرمین اور وائس چیئرمین کی سزاؤں کو مسترد کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف اعلی عدلیہ میں اپیل کرنے کا اعلان کیا گیا۔
تحریک انصاف کے ترجمان رؤف حسن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بانی چیئرمین اور وائس چیئرمین کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، قانون اور انصاف کی بنیادوں سے محروم فیصلہ انصاف کے کسی بھی پیمانے پر کھڑا نہیں ہو گا، بانی تحریک انصاف کی ہدایات اور تعلیمات کی روشنی میں پرامن رہیں گے، ہر ظلم کا بدلہ ووٹ سے لیں گے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا کہ جج نے اپنی جانب سے سوالات کیے، ہم ان سے کیا توقع رکھتے، مقدمات آئین اور قانونی طریقہ کار سے ہٹ کر چل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تمام کارکنان اور جو پی ٹی آئی سے وابستہ ہیں تحمل کا مظاہرہ کریں، ہمیں سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ پر اعتماد ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کارکنان فیصلے پر مشتعل نہ ہوں، کوئی قانون ہاتھ میں نہ لے، الیکشن سے ہماری توجہ ہٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے، لیکن 8 فروری کو سب کا احتساب ہو گا۔
رہنما پی ٹی آئی بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ ٹرائل نہ ہو تو سزا کیسے ہو سکتی ہے؟۔ یہ ٹرائل نہیں بلکہ عدالتی نظام کے ساتھ فراڈ تھا، مس ٹرائل کیاگیا’ آغاز تو ٹھیک تھا لیکن چار پانچ دن بعد جج نے سب کچھ بدل دیا۔
بیرسٹر علی ظفر کے مطابق جج نے کیس کو اپنی مرضی سے چلایا، جیسے گھر بیٹھ کر فیصلہ کیا گیا ہو، آرٹیکل 10 اے اور بین الاقوامی ٹرائل رولز کی خلاف ورزی اور انصاف کا مذاق اڑایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے وکلا کو ہٹا کر ایڈووکیٹ جنرل آفس کے سفارش کردہ وکلا کو تعینات کیا گیا، پراسیکیوشن ٹیم میں شامل وکلا کو بغیر اجازت رکھا گیا، یہ ممکن نہیں تھا کہ نوجوان وکلا ایک دن میں فائل پڑھ کرجرح کرتے ‘جس کے دوران پی ٹی آئی کے بانی کے وکلا کو باہر رکھا گیا۔
علی ظفر نے کہا کہ سائفر کیس میں فیصلہ روکنے کی درخواست پر سماعت سے قبل فیصلہ کیا گیا، معاملہ کل ہائی کورٹ میں جائے گا۔

Leave A Reply

Exit mobile version