اتوار, ستمبر 8

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ گزشتہ پندرہ سالوں سے ایک فاشسٹ جماعت مصنوعی اکثریت کے بل بوتے پر اس صوبے پر قابض ہے اور تمام صوبائی حکومتی ادارے اب لسانی اداروں میں تبدیل ہو چکے ہیں۔
کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے تعلیم، ملازمت اور جعلی ڈومیسائل کے ذریعے کوٹے پر قابض جماعت نے کرپشن کو انڈسٹری کا درجہ دے رکھا ہے’ پیپلز پارٹی کے پاس بدعنوانیوں سے جمع کیاتنا پیسہ موجود ہے کہ پورے ملک کا قرض اتارنے کے بعد بھی پچاس سال تک ملک کو چلایا جاسکتا ہے’ اب پیپلز پارٹی مضافات سے نکل کر شہروں پر قبضہ کرنے نکل پڑی ہے
انہوں نے کہا کہ سہراب گوٹھ اور لیاری میں ایم کیو ایم کے جھنڈے دیکھ کر تعصب پسندظلم کی راہ پر گامزن ہیں لیکن ہمارا صبر آہنی دیوار کی طرح ان کے راستے میں کھڑا ہے۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے مزید کہاتھاکہ تحریک انصاف کو ایم کیو ایم کی نشستیں چھین کر دی گئیں’2018 میں جیتنے والے حیران اور پالیسی ساز پریشان تھے۔ پی ٹی آئی کے چودہ ایم این ایز ایوان میں کہتے تھے کہ کراچی کے لئے ایم کیو ایم نے کچھ نہیں کر رہی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کراچی کے لیے کبھی آپشن نہیں رہی، آج وہ منہ کے بل گر گئی ہے، پی ٹی آئی کے بانی کو سزا دینے کا فیصلہ مکافات عمل کا شاخسانہ ہے’ اس بار الیکشن میں ایم کیو ایم کا واحد ایجنڈا تین ترامیم ہیں۔
بعد ازاں پیپلز پارٹی کے علاقائی عہدیدار اور سندھ وردگ قومی اتحاد کے سینئر نائب صدر حاجی نواب نے ایم کیو ایم پاکستان میں شمولیت اور حمایت کا اعلان کیا۔

Leave A Reply

Exit mobile version