اتوار, ستمبر 8

اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسی نے کہا ہے کہ تمام انبیا کرام نے رسول اللہ ۖ کے پیچھے نماز پڑھی’ اس کا مطلب تھا کہ آپۖ کے بعد بات ختم۔
سپریم کورٹ میں نیشنل پارک ایریا میں سی ڈی اے اور جنگلی حیات کے تنازع سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔ عدالت نے سی ڈی اے کو وائلڈ لائف کے تینوں دفاتر بشمول ٹریل 5، ٹریل 6 واپس کرنے کا حکم دیا۔
سماعت میں چیف جسٹس نے کہا کہ نبی آخر الزمان کو رحمت العالمین کہا گیا ہے، اس کا کیا مطلب ہے؟
وکیل نے جواب دیا کہ اس کا مطلب ہے کہ وہ تمام جہانوں کے لیے رحمت ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ معراج کی رات تمام انبیا کرام نے نبی ۖکے پیچھے نماز پڑھی، یہ اعزاز کسی اور پیغمبرکو کیوں نہیں دیا گیا؟ اس کا مطلب تھا کہ آپۖ کے بعد بات ختم’ ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہی رہنمائی لینی چاہیے۔ اللہ تعالی نے ہمارے پیارے نبیۖ کو حبیب اللہ کا لقب دیا۔ ہمارے آئین کو کھولیں سب سے پہلے کیا لکھا ہوا ہے؟
سی ڈی اے کے وکیل نے جواب دیا کہ آئین کے شروع میں لکھا ہے کہ حاکمیت اعلی اللہ کے پاس ہے۔
کیس میں سپریم کورٹ نے سی ڈی اے کو ٹریل فائیو پر پبلک انفارمیشن سینٹر سمیت دیگر دفاتر واپس کرنے کا حکم جاری کیا، وائلڈ لائف بورڈ کے دفاتر سے لیا گیا سامان بھی واپس کیا جائے، وائلڈ لائف بورڈ اپنا سامان دوبارہ نصب کرے۔
بعد ازاں سپریم کورٹ نے حکم نامہ جاری کیا جس کے مطابق عدالت کو بتایا گیا کہ سی ڈی اے نے بغیر کسی نوٹس کے وائلڈ لائفسے جگہیں خالی کر دیں، سی ڈی اے نے وائلڈ لائف کا سامان بھی نکال دیا، شہریوں کے بنیادی حقوق میں باوقار زندگی بھی شامل ہے۔ سی ڈی اے نے جو رویہ دکھایا وہ نامناسب تھا، مارگلہ ہلز میں سی ڈی اے کی جو بھی جائیداد ہے وہ ظاہر کی جائے۔

Leave A Reply

Exit mobile version