اتوار, ستمبر 8

لاہور: پنجاب اسمبلی کا اجلاس وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہوا جس میں اراکین اسمبلی نے حلف اٹھایا، اسپیکر سبطین خان نے اراکین سے حلف لیا، پنجاب اسمبلی کے نئے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب کل خفیہ رائے شماری کے ذریعے کیا جائے گا۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج اسپیکر سبطین خان کی زیر صدارت شروع ہوا۔ مسلم لیگ ن کے ارکان نے سپیکر سے حلف اٹھانے کی درخواست کی تاہم سپیکر نے حلف اٹھائے بغیر اجلاس ملتوی کر دیا اور کہا کہ وہ پی ٹی آئی کے نامزد وزیر اعلی اسلم اقبال کے پروڈکشن آرڈر جاری کر رہے ہیں۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ارکان جیسے ہی ایوان میں داخل ہوئے تو نعرے بازی شروع ہوگئی۔ پی ٹی آئی ارکان نے عمران خان اور مسلم لیگ ن کے ارکان نواز شریف کے نعرے لگائے۔ گھڑی چور اور ٹبر چور کے نعرے بھی لگائے گئے۔ وزیراعلی کے عہدے کے لیے پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار اسلم اقبال اسمبلی میں نہ پہنچ سکے۔ اجلاس میں مسلم لیگ ن اور اتحادیوں کے 215 ارکان جبکہ سنی اتحاد کونسل کے 97 ارکان شریک ہیں۔
حکومتی اراکین کو اسپیکر کے دائیں جانب نشستیں الاٹ کی گئی ہیں جبکہ اپوزیشن اراکین اسمبلی کو اسپیکر کے بائیں جانب نشستیں الاٹ کی گئی ہیں۔ سنی اتحاد کونسل کو الاٹ کی گئی نشستیں تاحال خالی ہیں۔نماز جمعہ کے وقفے کے بعد اجلاس دوبارہ شروع ہوا جس میں سپیکر سبطین خان نے نومنتخب اراکین اسمبلی سے حلف لیا۔ حلف کے بعد اراکین نے ایک دوسرے کو مبارکباد دی۔
حلف اٹھانے کے بعد اراکین اسمبلی نے گولڈن بک پر دستخط کیے۔پنجاب اسمبلی کے 313 سے زائد ارکان نے حلف اٹھایا جن میں حکومتی اتحاد کے 215 ارکان، سنی اتحاد کونسل کے 98 ارکان شامل ہیں۔ادھر پنجاب اسمبلی میں سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کا شیڈول جاری کر دیا گیا، انتخاب کل خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہو گا جس کے لیے کاغذات نامزدگی آج شام 5 بجے سے پہلے جمع کرائے جا سکیں گے، جانچ پڑتال بھی آج ہو گی۔

Leave A Reply

Exit mobile version