ہفتہ, دسمبر 14

کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میرے خیال میں عمران خان نے شہباز شریف کے مقابلے میں وزارت عظمی کے لیے اپنا امیدوار نہ لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
بلاول بھٹو نے کراچی کے علاقے نیو کراچی میں 12 سالہ کارکن کے لواحقین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب سنی اتحاد کونسل (پی ٹی آئی)کو اپنے کارکنوں سے سچ بولنا چاہیے کیونکہ ان کی پاس قومی اسمبلی میں میں اکثریت نہیں ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پی ٹی آئی نے شہباز شریف کا راستہ نہیں روکا اور ان کے پاس حکومت بنانے کے لیے نمبر نہیں ہیں۔ اگر شہباز شریف وزیراعظم بننے جا رہے ہیں تو وہ ہمارا اور پی ٹی آئی کا شکریہ ادا کریں گے۔ شہباز شریف کے خلاف امیدوار نہ کھڑا کرنے کا فیصلہ خان صاحب نے خود کیا ہوگا۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ آئی ایم ایف کو خط لکھنے سے کچھ نہیں ہوگا، البتہ پاکستان میں بحران بڑھے گا ‘جس سے بے روزگاری اور مہنگائی بڑھے گی۔ اس خط کے بعد عوام کے سامنے ان کا اصل چہرہ بھی سامنے آگیا ہے ‘انہیں اپنی سیاست قومی مفاد سے زیادہ عزیز ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ کراچی کے ضلع وسطی سمیت دو علاقوں میں الیکشن کے دوران پرتشدد واقعات میں ہمارے دو کارکن شہید ہوئے، دوسری جانب بارہ سال سے شہید ہونے والے بچے کے لواحقین کے خلاف پرچہ کاٹا گیا۔ انتخابی مہم کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی مایوس کن رہی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ سندھ میں حکومت بننے کے بعد الیکشن کے دوران ہونے والے تمام پرتشدد واقعات کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنائیں گے اور ملوث افراد کو قانون کے مطابق سخت سزا دے کر اپنے کارکنوں سمیت سب کو انصاف دلائیں گے۔تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات دوبارہ نہیں ہو سکتے۔
سیاسی جماعتوں کی جانب سے دھاندلی کے الزامات پر بلاول بھٹو نے کہا کہ بتائیں کن سیٹوں پر دھاندلی ہوئی، کیا میری لاڑکانہ کی سیٹ پر دھاندلی ہوئی؟ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں بلیک میلنگ کے لیے دھاندلی کے الزامات لگا رہی ہیں اور ہم اس بلیک میلنگ میں کبھی نہیں آئیں گے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ کراچی کی دو صوبائی نشستوں پی ایس 124 اور پی ایس 125 پر فارم 45 کے مطابق پی پی جیتی لیکن یہاں ہمارے ساتھ دھاندلی ہوئی اور سیٹیں کسی اور کو دی گئیں، ہم ثبوتوں کے ساتھ قانونی جنگ لڑیں گے۔ امید ہے انصاف ملے گا اور اگر انصاف نہ ملا تو آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ دھاندلی کے بغیر نہیں جیت سکتے اور جن کی ساری سیاست دھاندلی پر مبنی ہے وہ احتجاج کر رہے ہیں۔

Leave A Reply

Exit mobile version