جمعرات, فروری 6

ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کی حکومت نے کہا ہے کہ وہ نئی نسل کے لیے تمباکو کی فروخت روکنے کے لیے اس پر پابندی عائد کر رہی ہے، اس طرح نیوزی لینڈ تمباکو پر پابندی عائد کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن جائے گا۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ کی حکومت کی جانب سے تمباکو کی فروخت پر پابندی کا اطلاق جولائی میں کیا جائے گا اور تمباکو پر پابندی کے سخت ترین قوانین کے تحت یکم جنوری 2009 کے بعد پیدا ہونے والے بچوں کو فروخت پر پابندی ہوگی۔
پابندی کے تحت سگریٹ نوشی میں نیکوٹین کی تعداد کم کرنے اور ملک میں تمباکو فروخت کرنے والے کی تعداد 90 یا اس سے زیادہ کم کی جائے گی۔نیوزی لینڈ میں اکتوبر 2023 میں منتخب ہونے والی حکومت نے تصدیق کردی ہے کہ قانون میں تبدیلی ہنگامی بنیاد پر آج (منگل) ہوگی اور سابق قانون عوامی رائے لیے بغیر ختم ہوجائے گا۔
نائب وزیر صحت کیسے کوسٹیلو نے کہا کہ اتحادی حکومت سگریٹ نوشی کم کرنے کے لیے پرعزم ہے لیکن اس عادت کی حوصلہ شکنی کے لیے مختلف قانونی طریقہ اپنایا جا رہا ہے اور اس کے نقصانات کم کیے جائیں گے۔

Leave A Reply

Exit mobile version