جمعہ, نومبر 22

اسلام آباد: صدر مملکت عارف علوی نے نگراں وزیراعظم کی جانب سے بھیجی گئی سمری کے لہجے اور الزامات پر تشویش کا اظہار کر دیا۔
صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک کے صدر کو عموما سمریوں میں اس طرح مخاطب نہیں کیا جاتا۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ملک کے چیف ایگزیکٹیو نے صدر مملکت کو پہلے صیغے میںسے مخاطب کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ نگراں وزیراعظم نے سمری میں ناقابل قبول زبان استعمال کی اور بے بنیاد الزامات لگائے۔ صدر نے اپنے حلف اور فرائض کے مطابق ہمیشہ معروضیت اور غیر جانبداری کے اصولوں کو برقرار رکھا ہے۔ صدر مملکت انتخابی عمل اور حکومت سازی کے عمل میں ہونے والی بے ضابطگیوں کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔ صدر کو قوم کی بہتری اور ہم آہنگی کے لیے قومی مفاد کو مدنظر رکھنا ہوتا ہے۔
صدر عارف علوی نے مزید کہا کہ وزیراعظم کی قومی اسمبلی کے اجلاس کی سمری آئین کے آرٹیکل 48-1 کے مطابق واپس کی گئی۔ مقصد آئین کے آرٹیکل 51 کے تحت قومی اسمبلی کو پورا کرنا تھا لیکن میرے اقدام کو جانبدارانہ کارروائی قرار دیا گیا۔ قرارداد کے مقاصد کے مطابق عوام کو ان کے ملک کے ایگزیکٹوفیصلوں میں شرکت سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔

Leave A Reply

Exit mobile version