کوئٹہ: بلوچستان کے نئے وزیراعلی میر سرفراز بگٹی نے صوبے کا انتظامی منصب سنبھالنے کے بعد مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن اقدام کرنے کا عزم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہاڑوں سے واپس آنے والوں کے لیے عام معافی کا اعلان کرتے ہیں۔وزیراعلی بلوچستان نے کراچی میں پاکستان قائداعظم کے مزار پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے گفتگو کی اور کہا کہ بلوچستان میں کل الیکشن کے بعد آج میرا پہلا دن تھا۔
انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے گوادر گئے اور چیف سیکریٹری کو وہاں چھوڑا دیا ہے اور گوادر میں جہاں جہاں پانی جمع ہے، وہاں ہماری کوشش ہے کہ پیر تک اس کی نکاسی کا کام مکمل کرلیا جائے۔سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے لوگ قائد اعظم سے عقیدت رکھتے ہیں، اسی وجہ سے مزارقائد پر آنا ضروری سمجھا۔
ان کا کہنا تھا کہ امن و امان بلوچستان میں چیلنج ہے، اس حوالے سے بھرپور اقدامات کریں گے، چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری بھی بلوچستان کے مسائل پر سنجیدہ ہیں۔
وزیراعلی بلوچستان نے کہا کہ ہم پہاڑوں پرجانے والوں کو واپسی کی دعوت دیتے ہیں اور پہاڑوں سے واپس آنے والوں کو عام معافی کا اعلان کرتا ہوں۔
انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کو بھی شکایت تھی کہ چند علاقوں میں دھاندلی ہوئی ہے، مولانا فضل الرحمان نے جو بیان دیا ہے اس کی مذمت کرتا ہوں۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی جماعت بلوچستان سے ہمیشہ 8 سیٹیں جیتتی ہے جبکہ مولانا صاحب خود اپنے حلقے ڈیرہ اسماعیل خان سے ہار گئے ہیں۔

Leave A Reply

Exit mobile version