اسلام آباد: پاکستان نے بین الاقوامی مذاکرات کاروں کو بتایا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور داعش کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔
خطے اور دیگر ممالک داعش کو غیرمعمولی خطرہ سمجھتے ہیں جبکہ وہ ٹی ٹی پی کو پاکستان کا مسئلہ سمجھتے ہیں۔ اس تناظر میں پاکستان کے لیے ٹی ٹی پی کے خلاف درکار عالمی حمایت حاصل کرنا مشکل ہوجاتی ہے۔
اس حوالے سے ایک سفارتی ذریعہ نے تصدیق کی کہ انہیں حال ہی میں پاکستانی حکام نے ٹی ٹی پی اور داعش کے درمیان ممکنہ گٹھ جوڑ کے بارے میں آگاہ کیا۔
طالبان حکومت کے خلاف عالمی حمایت حاصل کرنے کی کوشش میں جاری بیک ڈور سفارتکاری سے واقف ایک ذریعہ نے تصدیق کی کہ پاکستان عالمی برادری کو آگاہ کیا ہے کہ ٹی ٹی پی اور داعش دونوں ایک ہیں اور وہ مل کر کام کر رہے ہیں اس لیے دونوں کے درمیان فرق نہ کیا جائے۔
پاکستان امید کر رہا ہے کہ عالمی برادری ٹی ٹی پی کی سرگرمیوں پر صرف نظر نہیں کرے گی۔ ادھر ذرائع کے مطابق پاکستان چاہتا ہے کہ بین الاقوامی ممالک ٹی ٹی پی کے خطرے کے ساتھ وہی سلوک کریں جیسا کہ وہ داعش کے معاملے میں کرتے ہیں۔پاکستان عالمی برادری کو باورکرانے کی کوشش کر رہا ہے کہ افغانستان ایک بار پھر دہشت گردوں کا مرکز بنتا جا رہا ہے۔
اتوار, جون 1
تازہ ترین
- ہینان فری ٹریڈ پورٹ کی ترقی کے فرنٹ لائنز پر
- خوشحالی کی ایک میٹھی سڑک: چین اور چلی نے دنیا کے لیے چیری پائپ لائن کیسے بنائی
- چینی ای کامرس پلیٹ فارم برآمد کنندگان کو مقامی مارکیٹ میں داخل ہونے میں مدد کرتے ہیں۔
- ووہان اسٹارٹ اپ نے عالمی منڈیوں تک پہنچنے کے لیے ای کامرس میں تیزی لائی ہے۔
- سائنسی، تکنیکی اختراعات میں چین کی کامیابیوں کو ڈی کوڈ کرنا
- چین دنیا کی منصفانہ، جامع AI ترقی کو برقرار رکھتا ہے۔
- چین کی گرین پاور ٹریڈنگ میں تیزی آ رہی ہے۔
- لچکدار اور تیار: چینی برآمد کنندگان کس طرح عالمی تبدیلیوں کو نیویگیٹ کر رہے ہیں۔
- شمالی چین میں، سمارٹ کوئلے کی کان کنی میں مستقبل کی ایک جھلک
- چین عالمی سبز ترقی کو فروغ دینے میں ایک ثابت قدم اداکار ہے۔
- آرمی چیف اور وزیراعظم سے اپیل، جہاد کے تصور پر قوم کو متحد کریں: حافظ نعیم الرحمان
- پاکستان اور ترکیہ کے مفادات یکجا، خلافت موومنٹ میں آپ کا ساتھ تاریخی ہے: ترک سفیر