اسلام آباد: پاکستان نے بین الاقوامی مذاکرات کاروں کو بتایا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور داعش کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔
خطے اور دیگر ممالک داعش کو غیرمعمولی خطرہ سمجھتے ہیں جبکہ وہ ٹی ٹی پی کو پاکستان کا مسئلہ سمجھتے ہیں۔ اس تناظر میں پاکستان کے لیے ٹی ٹی پی کے خلاف درکار عالمی حمایت حاصل کرنا مشکل ہوجاتی ہے۔
اس حوالے سے ایک سفارتی ذریعہ نے تصدیق کی کہ انہیں حال ہی میں پاکستانی حکام نے ٹی ٹی پی اور داعش کے درمیان ممکنہ گٹھ جوڑ کے بارے میں آگاہ کیا۔
طالبان حکومت کے خلاف عالمی حمایت حاصل کرنے کی کوشش میں جاری بیک ڈور سفارتکاری سے واقف ایک ذریعہ نے تصدیق کی کہ پاکستان عالمی برادری کو آگاہ کیا ہے کہ ٹی ٹی پی اور داعش دونوں ایک ہیں اور وہ مل کر کام کر رہے ہیں اس لیے دونوں کے درمیان فرق نہ کیا جائے۔
پاکستان امید کر رہا ہے کہ عالمی برادری ٹی ٹی پی کی سرگرمیوں پر صرف نظر نہیں کرے گی۔ ادھر ذرائع کے مطابق پاکستان چاہتا ہے کہ بین الاقوامی ممالک ٹی ٹی پی کے خطرے کے ساتھ وہی سلوک کریں جیسا کہ وہ داعش کے معاملے میں کرتے ہیں۔پاکستان عالمی برادری کو باورکرانے کی کوشش کر رہا ہے کہ افغانستان ایک بار پھر دہشت گردوں کا مرکز بنتا جا رہا ہے۔
اتوار, جولائی 6
تازہ ترین
- وزیراعظم کی آذربائیجان اور ترک صدر کے ساتھ خوشگوار گفتگو، چہل قدمی بھی کی
- نواز شریف کی اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی باتیں قیاس آرائیاں ہیں: اسحاق ڈار
- 9 محرم کے جلوس و مجالس: سکیورٹی الرٹ، فوج تعینات، موبائل سروس جزوی معطل
- وفاقی وزیر داخلہ کی امریکی عوام اور سفارتی حکام کو یوم آزادی پر مبارکباد
- گڈ گورننس کے روڈ میپ کےتحت ہر محکمہ کا فالو اپ لیا جائے گا: علی امین گنڈا پور
- بھارت نے پاکستان پر حملہ کرکے خطے کا امن خطرے میں ڈالا: وزیراعظم
- پی ٹی آئی رہنما صنم جاوید کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کر دیا گیا
- حج 2026 کی لازمی رجسٹریشن کیلئے 9جولائی کی ڈیڈ لائن مقرر
- لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے
- ترکیے میں ہونیوالی شادی میں تحائف کی بھرمار، دلہن کو 2 کلو سونا، دلہا کو 65 لاکھ لیرا کے تحفے
- اسرائیلی بمباری میں فلسطینی فلمساز اور صحافی اسماعیل ابو حطاب شہید
- چینگڈو غیر ملکی کاروباروں، پیشہ ور افراد کے لیے مقناطیس بن کر ابھرا۔