لاہور: سابق وزیراعظم عمران خان نے دعوی کیا ہے کہ انہیں دہشگرد کی طرح جیل میں بند کیا گیا ہے اور بنیادی انسانی حقوق بھی فراہم نہیں کیے جارہے۔
ان خیالات کا اظہار جیل میں قید سابق وزیراعظم عمران خان نے برطانوی اخبار "دی سنڈے ٹائمز” کو ایک غیر معمولی انٹرویو کے دوران کیا، جو ان کے وکلا کے ذریعے ریکارڈ کیا گیا کیونکہ انہیں جیل میں پنسل اور کاغذ کی اجازت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان توشہ خانہ ریفرنس، سائفر کیس اور عدت کیس مقدمات میں سزا سنائے جانے پر تقریبا ایک سال سے اڈیالہ جیل میں قید ہیں، جس میں ان کی اہلیہ بشری بی بی بھی جیل میں بند ہیں۔
دی سنڈے ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق عمران خان کا کہنا ہے کہ "میں 7 فٹ بائی 8 فٹ کے ڈیتھ سیل میں قید ہوں جو عام طور پر دہشت گردوں کے لیے مخصوص ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ان کا کسی سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔”
انہوں نے کہا کہ "یہ قید تنہائی ہے جس میں نقل مکانی کے لیے بمشکل کوئی جگہ ہے، میں ایجنسیوں کی مسلسل نگرانی میں ہوں، 24 گھنٹے مجھے ریکارڈ کیا جاتا ہے اور مجھے بنیادی قیدی اور انسانی حقوق سے بھی محروم رکھا جاتا ہے”۔
واضح رہے کہ رواں ماہ انسانی حقوق پر اقوام متحدہ کے ایک ورکنگ گروپ نے کہا تھا کہ عمران خان کے خلاف مقدمات قانونی بنیادوں کے بغیر ہیں اور انہیں سیاسی میدان سے باہر کرنے کے لیے سیاسی طور پر محرک ہیں۔
جمعرات, دسمبر 12
تازہ ترین
- آئینی بنچ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کیخلاف درخواستیں خارج کر دیں
- جلاؤ گھیراؤ کیس: شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد سمیت دیگر پر فرد جرم عائد
- جو شخص آرمڈ فورسز میں نہیں وہ اسکے ڈسپلن کے نیچے کیسے آ سکتا ہے؟ آئینی بنچ
- توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد
- علاقائی استحکام کیلئے شام میں امن ناگزیر ہے: پاکستان
- پنجاب : ارکان اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافےکی منظوری
- تیسری بغاوت ناکام ہونے پر پشتون کارڈ کھیلنا قابل مذمت ہے: عظمیٰ بخاری
- گزشتہ 9ماہ میں تمام معاشی اشاریے درست سمت گامزن ہیں : مریم اورنگزیب
- بشریٰ بی بی کے توشہ خانہ ٹو کیس میں وارنٹ گرفتاری جاری
- جوڈیشل کمیشن کا 6دسمبر کا اجلاس مؤخر کیا جائے، جسٹس منصورعلی کا چیف جسٹس کو خط
- مریم نواز شریف نے جیلانی پارک میں گل داؤدی نمائش کا افتتاح کر دیا
- جعلی خبریں پھیلانیوالوں کو کٹہرے میں لانا وقت کی ضرورت: فارمیشن کمانڈرز کانفرنس