جسٹس شاہد جمیل خان نے ذاتی وجوہات کی بنا پر استعفی دیا۔ جسٹس شاہد جمیل سنیارٹی لسٹ میں 11ویں نمبر پر تھے۔ جسٹس شاہد جمیل 2014 میں لاہور ہائی کورٹ کے جج بنے اور 2029 میں ریٹائر ہونے والے تھے۔جسٹس شاہد جمیل نے اپنا استعفی صدر مملکت کو بھجوا دیا ہے۔
جسٹس شاہد جمیل نے اپنے استعفے میں کہا کہ میں نے 10 سال لاہور ہائی کورٹ کے جج کے طور پر خدمات انجام دیں۔ میں نے اب آئین پاکستان 1973 کے آرٹیکل 206 (1) کے تحت فوری طور پر مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ کا جج بننا بڑے اعزاز کی بات ہے لیکن میں نے ذاتی حالات کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا۔
ہفتہ, دسمبر 14
تازہ ترین
- وزیراعظم کا او آئی سی سی آئی کی سرمایہ کاری بارے رپورٹ پر اظہار اطمینان
- ریکارڈ پر ریکارڈ قائم! سٹاک مارکیٹ میں ہنڈرڈ انڈیکس بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- مریم نواز کا شنگھائی ایکسپیریمنٹل سکول کا دورہ، مختلف شعبوں کا مشاہدہ
- چیلنجز سے نمٹنے کے لیے طویل المدتی اقتصادی پالیسیوں کی ضرورت ہے:ناصر قریشی
- 71ہزار سے زائد شناختی کارڈز بلاک کئے جانے کا انکشاف
- عادل بازئی کو ڈی سیٹ کرنے کا فیصلہ کالعدم، قومی اسمبلی کی رکنیت بحال
- آئینی بنچ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کیخلاف درخواستیں خارج کر دیں
- جلاؤ گھیراؤ کیس: شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد سمیت دیگر پر فرد جرم عائد
- جو شخص آرمڈ فورسز میں نہیں وہ اسکے ڈسپلن کے نیچے کیسے آ سکتا ہے؟ آئینی بنچ
- توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد
- علاقائی استحکام کیلئے شام میں امن ناگزیر ہے: پاکستان
- پنجاب : ارکان اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافےکی منظوری