جسٹس شاہد جمیل خان نے ذاتی وجوہات کی بنا پر استعفی دیا۔ جسٹس شاہد جمیل سنیارٹی لسٹ میں 11ویں نمبر پر تھے۔ جسٹس شاہد جمیل 2014 میں لاہور ہائی کورٹ کے جج بنے اور 2029 میں ریٹائر ہونے والے تھے۔جسٹس شاہد جمیل نے اپنا استعفی صدر مملکت کو بھجوا دیا ہے۔
جسٹس شاہد جمیل نے اپنے استعفے میں کہا کہ میں نے 10 سال لاہور ہائی کورٹ کے جج کے طور پر خدمات انجام دیں۔ میں نے اب آئین پاکستان 1973 کے آرٹیکل 206 (1) کے تحت فوری طور پر مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ کا جج بننا بڑے اعزاز کی بات ہے لیکن میں نے ذاتی حالات کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا۔
پیر, اپریل 28
تازہ ترین
- چین پر یقین ایک بہتر کل پر یقین ہے۔
- امریکہ کے "باہمی محصولات” کثیرالطرفہ تجارتی نظام پر براہ راست حملہ ہیں
- چین کی خلائی شراکت داری: انسانیت کی بہتری کے لیے ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانا
- ٹیرف اور دھمکیاں کام نہیں کریں گی: وقت آگیا ہے کہ امریکہ چین کے بارے میں اپنے نقطہ نظر پر نظر ثانی کرے۔
- ایک چینی کار ساز کمپنی بڑے پیمانے پر مصنوعی سیارہ تیار کر رہی ہے – ہر 28 دن میں ایک
- غیر فلٹر شدہ چین زبردست دلکشی دکھاتا ہے۔
- امریکی ‘ٹیرف بلیک میل’ عالمی صنعتی، سپلائی چین کے استحکام کو سنجیدگی سے متاثر کرتا ہے۔
- یو ایس ٹیرف کا غلط استعمال: کثیر الجہتی تجارتی نظام کی خود ساختہ تخریب کاری
- چین کے کنزیومر ایکسپو میں غیر ملکی سرمایہ کاروں نے پائیدار اعتماد کا اشارہ دیا۔
- امریکہ کی معاشی بدمعاشی اس کے اپنے مستقبل کو تباہ کر رہی ہے۔
- کراچی: خودکو ایس ایچ او ظاہر کرکے وارداتیں کرنیوالا ملزم گرفتار
- اسلام آباد ہائیکورٹ سمیت چاروں ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹسز تعینات کرنے کا فیصلہ