جسٹس شاہد جمیل خان نے ذاتی وجوہات کی بنا پر استعفی دیا۔ جسٹس شاہد جمیل سنیارٹی لسٹ میں 11ویں نمبر پر تھے۔ جسٹس شاہد جمیل 2014 میں لاہور ہائی کورٹ کے جج بنے اور 2029 میں ریٹائر ہونے والے تھے۔جسٹس شاہد جمیل نے اپنا استعفی صدر مملکت کو بھجوا دیا ہے۔
جسٹس شاہد جمیل نے اپنے استعفے میں کہا کہ میں نے 10 سال لاہور ہائی کورٹ کے جج کے طور پر خدمات انجام دیں۔ میں نے اب آئین پاکستان 1973 کے آرٹیکل 206 (1) کے تحت فوری طور پر مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ کا جج بننا بڑے اعزاز کی بات ہے لیکن میں نے ذاتی حالات کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا۔
بدھ, اپریل 16
تازہ ترین
- قومی معاملات پر اتفاق رائے ناگزیر ہے، ملکی مفادات کیلیے اجتماعی فیصلے کیے جائیں، بلاول بھٹو
- وزیراعلیٰ مریم نواز کا جناح اسپتال کا اچانک دورہ، پرنسپل اور ایم ایس معطل
- چین کا آبادیاتی سنگم: کیا اعلیٰ معیار کی ترقی عمر رسیدہ آبادی کو پورا کر سکتی ہے؟
- چین کا اے آئی ایسنٹ: یوزر مومینٹم ایندھن کی جدت
- اے آئی ٹیکنالوجی چین میں سرکاری خدمات کی کارکردگی کو بڑھاتی ہے۔
- چین کے دو سیشن: عوامی آواز اور پالیسی ایکشن کو پورا کرنا
- چین عالمی سبز تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے ‘تکنیکی شمولیت’ کو فروغ دیتا ہے۔
- پانچ فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف چین کے حقیقی حالات کے مطابق ہے۔
- چینی جدیدیت: عالمی ترقی کے لیے بلیو پرنٹ
- اعلیٰ معیار کا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون عالمی ترقی کے مواقع پیدا کرتا ہے۔
- چین عالمی استحکام کو ‘قابل کنندہ’ کی شکل دیتا ہے
- ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لیے بات چیت اور مذاکرات ہی قابل عمل آپشن ہیں۔