جسٹس شاہد جمیل خان نے ذاتی وجوہات کی بنا پر استعفی دیا۔ جسٹس شاہد جمیل سنیارٹی لسٹ میں 11ویں نمبر پر تھے۔ جسٹس شاہد جمیل 2014 میں لاہور ہائی کورٹ کے جج بنے اور 2029 میں ریٹائر ہونے والے تھے۔جسٹس شاہد جمیل نے اپنا استعفی صدر مملکت کو بھجوا دیا ہے۔
جسٹس شاہد جمیل نے اپنے استعفے میں کہا کہ میں نے 10 سال لاہور ہائی کورٹ کے جج کے طور پر خدمات انجام دیں۔ میں نے اب آئین پاکستان 1973 کے آرٹیکل 206 (1) کے تحت فوری طور پر مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ کا جج بننا بڑے اعزاز کی بات ہے لیکن میں نے ذاتی حالات کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا۔
اتوار, جون 1
تازہ ترین
- ہینان فری ٹریڈ پورٹ کی ترقی کے فرنٹ لائنز پر
- خوشحالی کی ایک میٹھی سڑک: چین اور چلی نے دنیا کے لیے چیری پائپ لائن کیسے بنائی
- چینی ای کامرس پلیٹ فارم برآمد کنندگان کو مقامی مارکیٹ میں داخل ہونے میں مدد کرتے ہیں۔
- ووہان اسٹارٹ اپ نے عالمی منڈیوں تک پہنچنے کے لیے ای کامرس میں تیزی لائی ہے۔
- سائنسی، تکنیکی اختراعات میں چین کی کامیابیوں کو ڈی کوڈ کرنا
- چین دنیا کی منصفانہ، جامع AI ترقی کو برقرار رکھتا ہے۔
- چین کی گرین پاور ٹریڈنگ میں تیزی آ رہی ہے۔
- لچکدار اور تیار: چینی برآمد کنندگان کس طرح عالمی تبدیلیوں کو نیویگیٹ کر رہے ہیں۔
- شمالی چین میں، سمارٹ کوئلے کی کان کنی میں مستقبل کی ایک جھلک
- چین عالمی سبز ترقی کو فروغ دینے میں ایک ثابت قدم اداکار ہے۔
- آرمی چیف اور وزیراعظم سے اپیل، جہاد کے تصور پر قوم کو متحد کریں: حافظ نعیم الرحمان
- پاکستان اور ترکیہ کے مفادات یکجا، خلافت موومنٹ میں آپ کا ساتھ تاریخی ہے: ترک سفیر