اسلام آباد: آئی پی پی کے سربراہ علیم خان کی قومی اسمبلی کی نشست پر کامیابی کا نوٹیفکیشن اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار ایڈووکیٹ علی اعجاز بٹر کی جانب سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 117 سے استحکام پاکستان پارٹی کے عبدالعلیم خان کی کامیابی کے نوٹیفکیشن کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ 9 فروری کو جاری کردہ فارم 47 کو کالعدم قرار دیا جائے اور 15 فروری کو جاری ہونے والے علیم خان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن معطل کیا جائے۔
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ تمام امیدواروں کی موجودگی میں نتائج مرتب کرنے کا حکم جاری کیا جائے۔ عدالت الیکشن کمیشن اور ریٹرننگ افسر سے متعلقہ ریکارڈ بھی طلب کرے۔ درخواست میں الیکشن کمیشن، آر او اور دیگر امیدواروں کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔
بعد ازاں درخواست پر سماعت ہوئی جس کی سماعت چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں ہوئی۔ اعجاز بٹر کی جانب سے ایڈووکیٹ شہریار طارق عدالت میں پیش ہوئے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں کیا زیر التوا ہے؟ جس پر وکیل شہریار طارق نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے 14 فروری کو درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا جس کا تاحال اعلان نہیں کیا گیا۔ الیکشن کمیشن میں اسے ابھی تک سماعت کے لیے مقرر نہیں کیا گیا۔
عدالت نے جیتنے والے امیدوار علیم خان اور الیکشن کمیشن کو کل کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔
ہفتہ, دسمبر 14
تازہ ترین
- پی ٹی آئی کی مذاکرات کیلئے شرائط سمجھ سے بالاتر ہیں: رانا تنویر حسین
- جسٹس جمال خان مندوخیل نے جسٹس منصور علی شاہ کے خط کا جواب دے دیا
- 9 مئی کیس: اسلم اقبال اور حما د اظہر سمیت 8 پی ٹی آئی رہنما اشتہاری قرار
- شہباز کو ہٹانے، بلاول کو لانے کیلئے ایوان صدر میں خفیہ ملاقاتیں ہورہی ہیں: بیرسٹر سیف
- پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی ایڈوائس ارسال، مدارس بل کی منظوری کا امکان
- وزیراعظم کا او آئی سی سی آئی کی سرمایہ کاری بارے رپورٹ پر اظہار اطمینان
- ریکارڈ پر ریکارڈ قائم! سٹاک مارکیٹ میں ہنڈرڈ انڈیکس بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- مریم نواز کا شنگھائی ایکسپیریمنٹل سکول کا دورہ، مختلف شعبوں کا مشاہدہ
- چیلنجز سے نمٹنے کے لیے طویل المدتی اقتصادی پالیسیوں کی ضرورت ہے:ناصر قریشی
- 71ہزار سے زائد شناختی کارڈز بلاک کئے جانے کا انکشاف
- عادل بازئی کو ڈی سیٹ کرنے کا فیصلہ کالعدم، قومی اسمبلی کی رکنیت بحال
- آئینی بنچ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کیخلاف درخواستیں خارج کر دیں