فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور دیگر کے بیانات قلمبند کرکے اپنی رپورٹ مکمل کرلی ہے جو آئندہ ہفتے سپریم کورٹ میں جمع کرائی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں درج کیا گیا ہے کہ فیض آباد میں مذہبی جماعت کے دھرنے کے شرکا سے ڈی جی سی آئی ایس آئی نے اس وقت کے وزیراعظم کی منظوری سے مذاکرات کیے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیشن میں اپنا بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وزیراعظم ہاؤس کی میٹنگکے منٹس کی تصدیق کی جس کے مطابق انٹیلی جنس ایجنسی کے اعلی افسر کو وزیراعظم آفس سے مذاکرات کی ہدایت کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ 22 جنوری 2024 کو سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کو رپورٹ پیش کرنے کے لیے مزید ایک ماہ کا وقت دیا تھا۔جنوری کے تیسرے ہفتے میں انکوائری کمیشن نے رپورٹ کو حتمی شکل دے کر سپریم کورٹ میں پیش کرنا تھا۔
15 نومبر 2023 کو سپریم کورٹ میں تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے 2017 کے فیض آباد دھرنے سے متعلق اپنے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواستوں کی سماعت کے دوران وفاقی حکومت نے عدالت عظمی سے کہا تھا کہ اس معاملے کی تحقیقات کی جائیں۔
اتوار, ستمبر 8
تازہ ترین
- سیکیورٹی فورسز کا قلات میں آپریشن، 2 دہشتگرد ہلاک
- اسلام آباد میں بغیر اجازت جلسے پر 3 سال قید ہوگی، صدر کے دستخط سے قانون بن گیا
- پشاور میراتھون ریس تقریب میں بدنظمی، نوجوان اسٹیج پر چڑھ گئے
- بانی پی ٹی آئی کا نائب کپتان ہوں، بھاگنے کا سوچ بھی نہیں سکتا: شاہ محمود
- سلمان خان نے دوران شوٹنگ پسلیاں ٹوٹنے کی تصدیق کردی
- تمام تر منصوبہ بندی مکمل کر لی ہے، سب ٹیمیں آئیں گی: چیئرمین پی سی بی
- لاہور میں گھریلو ملازمہ ماں بیٹی پر مالکن کا ڈنڈوں سے تشدد، دونوں اسپتال منتقل
- غزہ: اسرائیلی فوج کا اسکول اور مہاجرین کیمپ پر حملہ، 13 فلسطینی شہید
- فیروز خان نے دوسری اہلیہ کو انسٹا سے ان فولو کردیا، ایک بار پھر علیحدگی کی افواہیں
- عمران خان نے نیب ترامیم فیصلے کے بعد 190 ملین پاؤنڈ کیس میں رعایت مانگ لی
- سندھ ہائیکورٹ نے اسسٹنٹ کمشنرز کیلئے 138ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری روک دی
- یوم دفاع آج جوش و جذبے کے ساتھ منایا جائے گا، مرکزی تقریب جی ایچ کیو میں ہوگی