فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور دیگر کے بیانات قلمبند کرکے اپنی رپورٹ مکمل کرلی ہے جو آئندہ ہفتے سپریم کورٹ میں جمع کرائی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں درج کیا گیا ہے کہ فیض آباد میں مذہبی جماعت کے دھرنے کے شرکا سے ڈی جی سی آئی ایس آئی نے اس وقت کے وزیراعظم کی منظوری سے مذاکرات کیے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیشن میں اپنا بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وزیراعظم ہاؤس کی میٹنگکے منٹس کی تصدیق کی جس کے مطابق انٹیلی جنس ایجنسی کے اعلی افسر کو وزیراعظم آفس سے مذاکرات کی ہدایت کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ 22 جنوری 2024 کو سپریم کورٹ نے فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کو رپورٹ پیش کرنے کے لیے مزید ایک ماہ کا وقت دیا تھا۔جنوری کے تیسرے ہفتے میں انکوائری کمیشن نے رپورٹ کو حتمی شکل دے کر سپریم کورٹ میں پیش کرنا تھا۔
15 نومبر 2023 کو سپریم کورٹ میں تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے 2017 کے فیض آباد دھرنے سے متعلق اپنے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواستوں کی سماعت کے دوران وفاقی حکومت نے عدالت عظمی سے کہا تھا کہ اس معاملے کی تحقیقات کی جائیں۔
ہفتہ, جولائی 27
تازہ ترین
- پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کے جنگجویانہ بیان کو مسترد کردیا
- عمران اور بشری بی بی کے وکلا کی عدم موجودگی، 190 ملین پاونڈ ریفرنس کی سماعت ملتوی
- باراک اوباما نے کملا ہیرس کی حمایت کا اعلان کردیا
- ویمنز ایشیا کپ: سری لنکا نے پاکستان کو شکست دیکر فائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا
- تحریک انصاف نے مخصوص نشستوں کیلئے فہرستیں الیکشن کمیشن میں جمع کرا دیں
- نئے مالی سال کے مسلسل چوتھے ہفتے بھی مہنگائی میں اضافہ
- متھیرا نے خلیل الرحمان قمر کو رات میں ملاقاتیں نہ کرنے کا مشورہ دے دیا
- صدر آصف زرداری نے سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی منظوری دے دی
- عمان کے فاسٹ بولر نے شاہین آفریدی کا ورلڈ ریکارڈ توڑ ڈالا
- نیلی اور طاہر انجم کا واقعہ پری پلانڈ تھا، پولیس نے تشدد کے واقعے کا بھانڈا پھوڑ دیا
- سکیورٹی فورسز کی کارروائی، خوارجی دہشتگرد گل بہادر کا قریبی ساتھی جہنم واصل
- حکومت کی جماعت اسلامی کو مذاکرات کی پیشکش