اسلام آباد: اعلی عدلیہ کے ججز کو دھمکی آمیز خطوط ملنے کا سلسلہ جاری ہے، سپریم کورٹ کے مزید 5 ججز کو خط موصول ہوگئے جس کے بعد مجموعی تعداد 10 ہوگئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے مزید ملنے والے خطوط کو وفاقی پولیس کے کاؤنٹرٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ کے حوالے کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق جسٹس عائشہ ملک، جسٹس عرفان سعادت خان، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن اظہر رضوی، جسٹس منیب اختر کو آج مشکوک خط موصول ہوئے۔
ذرائع کے مطابق تمام خطوط کو اکٹھا کر دیا گیا ہے، سپریم کورٹ کے ججز ملنے والے خطوط پر بھی آرسینک پاؤڈر پایا گیا ہے، اب تک سپریم کورٹ کے 10 ججز کو خطوط مل چکے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے تمام خط ایک ہی تاریخ کو آئے تھے، کچھ ججز کو اب ملے ہیں۔ دوسری جانب محکمہ ڈاک کے پوسٹ ماسٹر جنرل نے اپنے تمام اسٹاف کو بھی ایڈوائزری جاری کردی ہے کہ ہائی پروفائل شخصیات کے نام پر آنیوالے تمام خطوط کی اسکروٹنی کی جائے۔
اتوار, اپریل 13
تازہ ترین
- قومی معاملات پر اتفاق رائے ناگزیر ہے، ملکی مفادات کیلیے اجتماعی فیصلے کیے جائیں، بلاول بھٹو
- وزیراعلیٰ مریم نواز کا جناح اسپتال کا اچانک دورہ، پرنسپل اور ایم ایس معطل
- چین کا آبادیاتی سنگم: کیا اعلیٰ معیار کی ترقی عمر رسیدہ آبادی کو پورا کر سکتی ہے؟
- چین کا اے آئی ایسنٹ: یوزر مومینٹم ایندھن کی جدت
- اے آئی ٹیکنالوجی چین میں سرکاری خدمات کی کارکردگی کو بڑھاتی ہے۔
- چین کے دو سیشن: عوامی آواز اور پالیسی ایکشن کو پورا کرنا
- چین عالمی سبز تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے ‘تکنیکی شمولیت’ کو فروغ دیتا ہے۔
- پانچ فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف چین کے حقیقی حالات کے مطابق ہے۔
- چینی جدیدیت: عالمی ترقی کے لیے بلیو پرنٹ
- اعلیٰ معیار کا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون عالمی ترقی کے مواقع پیدا کرتا ہے۔
- چین عالمی استحکام کو ‘قابل کنندہ’ کی شکل دیتا ہے
- ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لیے بات چیت اور مذاکرات ہی قابل عمل آپشن ہیں۔