پشاور: خیبر پختون خوا پولیس نے بشام میں چینی انجنیئرز پر خودکش حملے سے متعلق دوسری رپورٹ وفاق کو ارسال کردی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ابتدائی جانچ پڑتال کی بنیاد پر بادی النظرمیں چینیوں کو لے جانے والی گاڑی بلٹ پروف اور بم پروف نہیں لگتی۔ ہلاک ہونے والے چینی باشندوں میں ایک خاتون انجنیئر بھی شامل ہے۔
پولیس رپورٹ کے مطابق جائے وقوعہ کی فضائی تصویر بھی حاصل کرلی گئی، وقوعہ سے تھانہ بشام تقریبا 6 کلومیٹر جبکہ داسو ڈیم 77 کلومیٹر جائے وقوعہ سے دور ہے۔تباہ ہونے والی بس دوسری بس سے 15 فٹ کے فاصلے پر تھی۔ خودکش دھماکے سے متاثرہ بس 300 فٹ گہرائی میں جاگری۔
چینی قافلے میں شامل تمام بسوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب تھے۔ خودکش بمبار کے زیراستعمال گاڑی کے ٹکرے بھی حاصل کرلیے گئے ہیں۔
منگل, اپریل 15
تازہ ترین
- قومی معاملات پر اتفاق رائے ناگزیر ہے، ملکی مفادات کیلیے اجتماعی فیصلے کیے جائیں، بلاول بھٹو
- وزیراعلیٰ مریم نواز کا جناح اسپتال کا اچانک دورہ، پرنسپل اور ایم ایس معطل
- چین کا آبادیاتی سنگم: کیا اعلیٰ معیار کی ترقی عمر رسیدہ آبادی کو پورا کر سکتی ہے؟
- چین کا اے آئی ایسنٹ: یوزر مومینٹم ایندھن کی جدت
- اے آئی ٹیکنالوجی چین میں سرکاری خدمات کی کارکردگی کو بڑھاتی ہے۔
- چین کے دو سیشن: عوامی آواز اور پالیسی ایکشن کو پورا کرنا
- چین عالمی سبز تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے ‘تکنیکی شمولیت’ کو فروغ دیتا ہے۔
- پانچ فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف چین کے حقیقی حالات کے مطابق ہے۔
- چینی جدیدیت: عالمی ترقی کے لیے بلیو پرنٹ
- اعلیٰ معیار کا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون عالمی ترقی کے مواقع پیدا کرتا ہے۔
- چین عالمی استحکام کو ‘قابل کنندہ’ کی شکل دیتا ہے
- ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لیے بات چیت اور مذاکرات ہی قابل عمل آپشن ہیں۔