جنیوا: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں آج فلسطین اتھارٹی کے رکن بننے کی درخواست پر غور کیا جائے گا۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری اور بربریت کے تناظر میں جہاں اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قرارداد منظور ہوچکی ہیں وہیں اب فلسطین کی رکنیت کی درخواست پر بھی آج غور کیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کو 2012 سے اقوامِ متحدہ میں غیر رکن مبصر کا درجہ تو حاصل ہے لیکن رکنیت نہیں دی گئی۔ سلامتی کونسل کے 193 میں سے 140 رکن ممالک فلسطین کو تسلیم کرچکے ہیں۔
جس کی بنیاد پر کہا جا سکتا ہے کہ فلسطین اتھارٹی کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رکنیت مل سکتی ہے لیکن اس بات کا بھی خدشہ ہے کہ فلسطین کی درخواست کو ویٹو کردیا جائے۔
ادھر عالمی قیادت فلسطین کے مستقل حل کے لیے غزہ اور مغربی کنارے کو حماس کی حکومت ختم کرکے فلسطین اتھارٹی کے زیر انتظام دینا چاہتی ہے جس کے لیے فلسطین اتھارٹی کی حکمراں جماعت الفتح سے مذاکرات بھی جاری ہیں۔
اس تناظر میں دیکھا جائے تو فلسطین کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رکنیت ملنے کے امکانات روشن نظر آتے ہیں۔ اگر ایسا ہوجاتا ہے تو مظلوم فلسطینیوں کے مسائل ہنگامی بنیادوں پر حل ہوسکتے ہیں۔
منگل, اپریل 15
تازہ ترین
- قومی معاملات پر اتفاق رائے ناگزیر ہے، ملکی مفادات کیلیے اجتماعی فیصلے کیے جائیں، بلاول بھٹو
- وزیراعلیٰ مریم نواز کا جناح اسپتال کا اچانک دورہ، پرنسپل اور ایم ایس معطل
- چین کا آبادیاتی سنگم: کیا اعلیٰ معیار کی ترقی عمر رسیدہ آبادی کو پورا کر سکتی ہے؟
- چین کا اے آئی ایسنٹ: یوزر مومینٹم ایندھن کی جدت
- اے آئی ٹیکنالوجی چین میں سرکاری خدمات کی کارکردگی کو بڑھاتی ہے۔
- چین کے دو سیشن: عوامی آواز اور پالیسی ایکشن کو پورا کرنا
- چین عالمی سبز تبدیلی کو آگے بڑھانے کے لیے ‘تکنیکی شمولیت’ کو فروغ دیتا ہے۔
- پانچ فیصد جی ڈی پی گروتھ کا ہدف چین کے حقیقی حالات کے مطابق ہے۔
- چینی جدیدیت: عالمی ترقی کے لیے بلیو پرنٹ
- اعلیٰ معیار کا بیلٹ اینڈ روڈ تعاون عالمی ترقی کے مواقع پیدا کرتا ہے۔
- چین عالمی استحکام کو ‘قابل کنندہ’ کی شکل دیتا ہے
- ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لیے بات چیت اور مذاکرات ہی قابل عمل آپشن ہیں۔