اسلام آباد: پاکستان کا کہنا ہے کہ ہتھیار کنٹرول کے دعویدار متعدد ممالک کو ملٹری ٹیکنالوجی کی فراہمی میں استثنا دے چکے ہیں۔امریکا کی جانب سے پاکستان کے میزائل پروگرام میں معاونت دینے والی کمپنیوں پر پابندی کی خبروں کے بعد ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ماضی میں بھی بغیر ثبوت فراہم کیے پاکستان کے بلیسٹک میزائل سے تعلق کے الزام میں کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں امریکا کی جانب سے تازہ ترین اقدامات کا علم نہیں۔ اس وقت بھی یہ اشیا کسی کنٹرول لسٹ میں نہیں تھیں لیکن انہیں حساس سمجھا جاتا تھا۔ پاکستان نے کئی بار نشاندہی کی ہے کہ اس طرح کی اشیا کے جائز تجارتی استعمال ہوتے ہیں اس لیے برآمدی کنٹرول کے من مانی اطلاق سے گریز کرنا ضروری ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان برآمدی کنٹرول کے سیاسی استعمال کو مسترد کرتا ہے۔ ہتھیاروں کے کنٹرول کے دعویدار نے متعدد ملکوں کو جدید فوجی ٹیکنالوجی کے لائسنس میں استثنا دیا جس سے خطے اور عالمی امن و سلامتی کو خطرات لاحق ہوئے۔
منگل, جولائی 1
تازہ ترین
- چینگڈو غیر ملکی کاروباروں، پیشہ ور افراد کے لیے مقناطیس بن کر ابھرا۔
- چینی آن لائن ادب عالمی قارئین کو جدید چین میں ایک ونڈو پیش کرتا ہے۔
- چین-وسطی ایشیا کے درمیان تعاون مزید گہرا اور کافی بڑھ رہا ہے۔
- چین، وسطی ایشیا زرعی تعاون کو گہرا کرنے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہے ہیں۔
- چین-یورپ مال بردار ٹرینوں نے 110,000 دورے کیے، نئے سنگ میل کو نشان زد کیا
- چین، امریکہ کو مذاکرات کے نتائج کی حفاظت کے لیے مشاورتی طریقہ کار کا بہتر استعمال کرنا چاہیے۔
- چین، امریکہ کے لیے مذاکرات، تعاون ہی صحیح انتخاب
- نایاب زمینوں پر چین کے برآمدی کنٹرول عالمی سلامتی، تجارتی استحکام کی خدمت کرتے ہیں۔
- چین ہمیشہ ایشیا پیسفک میں امن و سلامتی کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔
- چین جو ایک ترقی پذیر ملک ہے، کاربن میں کمی کے لیے پرعزم کیوں ہے؟
- 39 ہزار ووٹوں کی لیڈ سے شکست کے بعد دھاندلی کا الزام شرمناک ہے: عظمیٰ بخاری
- گورنر سردار سلیم حیدر نے پنجاب اسمبلی سے پاس کردہ متعدد بلوں کی منظوری دے دی